وزیراعظم شہبازشریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ بھارتی خفیہ ایجنسی’را’کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہوں اور بلوچستان کو آزاد کرانا چاہتے ہوں ان کے ساتھ مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں، پیکا ایکٹ ’شمالی علاقہ جات کی سیر‘ کرنے سے بہتر ہے، یہ تو ایک نعمت ہے ورنہ بندہ شمالی علاقہ جات کی سیر کر کے آئے اور پھر کہے کہ اپنی مرضی سے گیا تھا گھروالوں کو بتانا بھول گیا۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) سانحے کے بعد گڈ اور بیڈ طالبان کا ابہام ختم ہو گیا۔ انہوں نے بلوچستان کے معاملات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوکریوں اور دیگر مسائل کو دہشت گردی کا بہانہ نہیں بنایا جا سکتا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر روز نئے عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے دہشت گردوں پر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنڈے پر کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ عناصر پاکستان میں بھی دولت اسلامیہ کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں، جو لوگ بھارتی خفیہ ایجنسی’را’کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہوں اور بلوچستان کو آزاد کرانا چاہتے ہوں ان کے ساتھ مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں تمام لوگ بے گناہ ہیں تو یہ دہشت گرد کاررائیاں کون کر رہا ہے، بلوچستان کے بنیادی مسائل میں لاپتا افراد کا معاملہ سب سے زیادہ پیچیدہ ہے تاہم ڈویلپمنٹ اور گورننس کے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو شہید کیا گیا اور جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنانے والے دہشت گرد تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کوئی صحافی لاپتہ نہیں ہے۔
رانا ثنااللہ نے حالیہ گرفتاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں سے لاشیں اٹھائی گئی ہیں اور دہشت گردی کسی بھی صورت ناقابلِ برداشت ہے، اس کا کوئی جواز نہیں ہونا چاہیئے۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے پیکا ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ تو ایک نعمت ہے، پیکا ایکٹ ’شمالی علاقہ جات کی سیر‘ سے بہتر ہے، جہاں لوگ گھروالوں کو بتائے بغیر چلے جاتے ہیں اور بعد میں کہتے ہیں کہ اطلاع دینا بھول گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کے نفاذ سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ممکن ہوسکے گی۔
Leave a Reply