کوئٹہ: ہوپ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ایک روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد کی گئی، جس کا موضوع سوشل آڈٹ تھا۔
یہ تربیت فانسا نیٹ ورک کے تعاون اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی مالی معاونت سے ممکن ہوئی۔ ورکشاپ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے شرکت کی، جنہیں سوشل آڈٹ کے بنیادی اصولوں اور اس کے عملی نفاذ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
تربیت کا آغاز نیشنل کوآرڈینیٹر انعم ملک مینگل نے کیا، جنہوں نے شرکاء کا تعارف کرایا اور ٹریننگ کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پروجیکٹ کے پس منظر اور سوشل آڈٹ کی اہمیت پر بھی تفصیل سے بات کی۔ بعد ازاں، تربیت کا باقاعدہ آغاز عبدالقیوم، ایگزیکٹو ڈائریکٹر Tolaneez، نے کیا، جنہوں نے اپنی کنسلٹنگ فرم کے تجربات بھی شرکاء کے ساتھ شیئر کیے۔
ورکشاپ کے دوران، ماہر ٹرینر حق نواز نے سوشل آڈٹ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تربیت فراہم کی۔ تربیت کے نتیجے میں پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئیں، جو مستقبل میں کوئٹہ میں نکاسی آب اور صفائی و ستھرائی کی اسکیموں کا سوشل آڈٹ کریں گی۔ شرکاء نے تربیت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن فعال نہ ہونے کے باعث بہتر اور نتیجہ خیز اسکیموں کا سوشل آڈٹ ممکن نہیں، جس کے لیے حکومت کو فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
اختتامی سیشن میں صدر کوئٹہ واٹر اینڈ سینیٹیشن نیٹ ورک، میر بہرام لہڑی نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔ انہوں نے تربیت مکمل کرنے والے شرکاء کو مبارکباد دی اور سوشل آڈٹ کے فروغ کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تربیت بلوچستان میں شفافیت اور جوابدہی کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی۔
Leave a Reply