گوادر:گوادر یونیورسٹی، جو ساحلوں کے شہر کی تعلیمی اُمنگوں کی ترجمان ہے، میں دو نئے بیچلرز پروگرامز متعارف کرانے کی سفارش دو علیحدہ علیحدہ فیکلٹی کونسل اور بورڈ آف اسٹڈیز کے اجلاسوں کے ذریعے کی گئی جو گزشتہ روز منعقد ہوئے۔
پہلے اجلاس میں، فیکلٹی آف سائنس، انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف فیکلٹی نے بی ایس زوالوجی (فشریز اینڈ ایکوا کلچر) اور بی ایس زوالوجی (میرین بایولوجی) پروگرامز کی منظوری دی۔ اجلاس فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر محب اللہ کی صدارت میں منعقدہ ہوا جس میں فیکلٹی کے سینئر اساتذہ کے علاوہ زولوجی کے پروفیسر ظہیر احمد بلوچ نے بھی شرکت کی اجلاس میں ماہرین تعلیم نے ساحلی اور سمندری وسائل سے وابستہ تعلیم کے فروغ پر اتفاق کیا۔ یہ پروگرام گوادر کے نوجوانوں کو سمندری حیاتیات، فشریز مینجمنٹ اور پائیدار ایکوا کلچر میں عالمی معیار کی تعلیم اور تحقیق کے مواقع فراہم کریں گے۔
دوسرے اجلاس میں، شعبہ کامرس کے بورڈ آف اسٹڈیز نے بی ایس ای۔کامرس پروگرام کے نصاب کو حتمی شکل دی۔ چیرمین زین العابدین کی زیر صدارت منعقدہ اس اجلاس میں اندرون و بیرون ادارہ ماہرین جن میں پنجاب یونیورسٹی شعبہ کامرس کے پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر تربت یونیورسٹی کے ڈاکٹر مشتاق بادینی کےطعلاوہ شعبہ کے سینئر اساتذہ نے نصاب کی جدید تقاضوں سے ہم آہنگی پر تفصیلی غور و فکر کیا۔ بی ایس ای۔کامرس پروگرام کے اغاز سے خطے مین نوجوانوں کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ، آن لائن کاروبار، اور جدید تجارتی مہارتوں سے آراستہ کرے گا۔
ان دونوں اجلاسوں کا انعقاد اس امر کی عکاس ہے کہ گوادر یونیورسٹی نہ صرف روایتی تعلیم کو فروغ دے رہی ہے بلکہ مقامی، قومی اور عالمی منڈیوں کی ضروریات کو بھی پیشِ نظر رکھ کر اپنے تعلیمی سفر کو آگے بڑھا رہی ہے۔ گوادر، جو پاکستان کی بلیو اکانومی کا مستقبل کہلاتا ہے، اب اپنی نئی نسل کو سمندری علوم اور ڈیجیٹل تجارت جیسے کلیدی شعبوں میں مسابقت کے لیے تیار کر رہا ہے۔ گوادر یونیورسٹی کا یہ قدم نہ صرف تعلیمی ترقی کی جانب مثبت پیش رفت ہے بلکہ خطے کے نوجوانوں کے لیے روشن مستقبل کی نوید بھی ہے۔
گوادر یونیورسٹی میں دو نئے بیچلرز پروگرامز کی منظوری

وقتِ اشاعت : April 11 – 2025
Leave a Reply