|

وقتِ اشاعت :   12 hours پہلے

کوئٹہ :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مشاورتی اجلاس گزشتہ روز کو ئٹہ میں منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان ، سیکرٹری آئی ٹی ایاز خان مندوخیل ، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون ،بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زکریا خان نورزئی اور اے آئی ایکسپرٹ عرفان ملکو دیگر نے شرکت کی اجلاس میں گورننس اور اسکالرشپس سمیت مختلف شعبوں میں شفافیت کے لئے جدید آئی ٹی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا بلکہ محکمہ خزانہ اور ترقیاتی منصوبوں کے مالیاتی امور جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے پر غورکیا گیا اجلاس میں بیف کے تحت مختلف اسکالرشپس میں نوجوانوں کی ذہنی صلاحیتیں کا جائزہ اے آئی سے جانچنے کی تجویز بھی زیر غور لا ئی گئی ۔

 

اجلاس کے شرکا ء کو بریفنگ میں بتا یا گیا کہ اے آئی کی مدد سے نوجوانوں کی مخصوص صلاحیتوں کی انفرادی پروفائلنگ ممکن ہو سکے گی سرکاری محکموں میں وسائل کے ضیاع کو روکنے اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اے آئی بیسڈ مانیٹرنگ و جائزہ مفید ثابت ہوگاانفرادی سطح پر افراد کی صلاحیتوں کا درست تعین اور بہتر استعمال اب ممکن ہوگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان کی چیف سیکرٹری و سیکرٹری خزانہ کو اے آئی کے مثبت استعمال کے ذریعے گورننس کی بہتری کیلئے قابل عمل پلان مرتب کرنے کی ہدایت دیتے ہو ئے کہا کہ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی گورننس اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے

 

 اے آئی کے منفی استعمال کی روک تھام اور مثبت پہلوئوں کا فروغ ناگزیر ہے،بلوچستان کو ڈیجیٹل گورننس کی جانب لے جانا وقت کی اہم ضرورت ہے،نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بروقت اور درست استعمال میرٹ، شفافیت اور نتیجہ خیز اقدامات کا باعث ثابت ہوگا ،وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آرٹیفیشل اینٹیلی جنس اور جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کو نوجوانوں کی درست سمت میں مثبت رہنمائی، ترقی اور عوامی خوشحالی کے لئے بروئے کار لائیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *