|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

پاکستان میں تعینات چینی سفیر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات تیزی سے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، جس کا عملی مظاہرہ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ کامیاب دورہ چین اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے زرعی تعاون سے واضح ہے۔

ایک ہزار پاکستانی گریجویٹس کو چین بھیجنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عہدہ سنبھالنے کے چند ماہ بعد چین کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر گفتگو ہوئی اور مختلف امور پر اتفاق رائے پایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں، اور چین کی سفارتی پالیسی کا مقصد دوستانہ اور شراکت دارانہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کا ایک ابتدائی اور اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے چینی سفیر نے بتایا کہ اس کے تحت اب تک 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی جا چکی ہے، جس سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے ایک انتہائی اہم دن ہے، کیونکہ 1000 پاکستانی زرعی گریجویٹس اعلیٰ تعلیم و تربیت کے لیے چین جا رہے ہیں۔ انہوں نے چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ وہ پاکستانی طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اپنے حالیہ دورہ چین میں انہوں نے زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا، جہاں کی جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی سے وہ بے حد متاثر ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے زرعی گریجویٹس کو تربیت کے لیے چین بھیج کر پاکستان کے زرعی شعبے میں انقلاب لانا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر ان طلبہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ٹیکنالوجی اور تحقیق کے ذریعے زراعت میں غیر معمولی ترقی کی ہے، اور اب پاکستانی طلبہ بھی چین میں تربیت حاصل کر کے واپس آ کر اپنے کسانوں کو جدید زرعی معلومات فراہم کریں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ پاکستان کے زرعی شعبے میں دیرپا ترقی کی راہیں بھی کھلیں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *