|

وقتِ اشاعت :   9 hours پہلے

کوئٹہ:جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس محمد نجم الدین مینگل پر مشتمل عدالت عالیہ بلوچستان کے دو رکنی ڈویژنل بینچ نے سمنگلی روڈ پر فلائی اوور تعمیر کرنے سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے فلائی اوور کی تعمیر اور اس کے لیے زمین کے حصول پر 4200 ملین روپے خرچ ہونے کے امکان ظاہر ہونے کی وجہ سے پروجیکٹ ڈائریکٹر وزیراعلی بلوچستان منصوبہ برائے تعمیر کوئٹہ کو اس کی تعمیر سے روک دیا اور مذکورہ روڈ پر کم لاگت منصوبہ لانے کے لیے انڈر پاس تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران جب پروجیکٹ ڈائریکٹر وزیر اعلی بلوچستان منصوبہ برائے تعمیر کوئٹہ سے سمنگلی روڈ پر انڈر پاس کی تعمیر کی فزیبلٹی کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے سمنگلی روڈ پر مشرق سے مغرب تک انڈر پاس کی تعمیر کی تجویز پر کام کرنے کے لیے تازہ سروے کرنے کے لیے وقت مانگا۔ اسے مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دونوں صورتوں (یعنی فلائی اوور اور انڈر پاس) میں زمینوں کی لاگت اور حصول کے لیے ایک تقابلی جدول مرتب کرے۔دو رکنی بینچ کے معزز ججز نے پروجیکٹ ڈائریکٹر وزیر اعلیٰ بلوچستان منصوبہ برائے تعمیر کوئٹہ کو انڈر پاس منصوبے کی فزیبلٹی کے لیے درخواست کردہ مدت کے لیے وقت دیا۔

تاہم، اگلے احکامات تک فلائی اوور کی تعمیر سے متعلق مزید کوئی کام نہیں کیا جائے گا۔ محمد اسحاق ناصر، ایڈووکیٹ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر وزیراعلی بلوچستان منصوبہ برائے تعمیر کوئٹہ دونوں نے پیرا واز کمنٹس داخل کرنے کے لیے پٹیشن کی کاپی کی درخواست کی، جس کی کاپی عدالت میں دی گئی ہے۔اس آرڈر کی کاپی متعلقہ حکام کو معلومات اور تعمیل کے لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے دفتر میں بھیجی جائے۔ سماعت کو 15 مئی 2025 تک ملتوی کر دیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *