کوئٹہ: رکن اسمبلی زابد ریکی نے نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل 28 فروری کو ایوان میں پیش کیا گیا، جس پر وزیراعلیٰ ہاؤس اور بعد ازاں قائمہ کمیٹی میں تفصیلی بحث ہوئی۔ ان کے مطابق کمیٹی نے بل پر مشاورت کے لیے مائنز اونرز کو بھی مدعو کیا تھا، اور اس مشاورت کے بعد بل سے وفاق کے اختیارات نکال دیے گئے تھے۔
زابد ریکی نے بتایا کہ 12 مارچ کو 120 صفحات پر مشتمل بل منظور کیا گیا، لیکن جو مسودہ قائمہ کمیٹی میں فائنل کیا گیا تھا، وہ منظور شدہ ڈرافٹ میں شامل نہیں تھا۔ ان کا الزام تھا کہ قائمہ کمیٹی کا منظور کردہ بل بعد میں تبدیل کر دیا گیا اور وفاقی اختیارات دوبارہ شامل کر دیے گئے۔