سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولوگ بارڈر پر رہتے ہیں وہ بارڈر ٹریڈ کو کاروبار سمجھتے ہیں اور حکومت اسمگلنگ سمجھتی ہےسستاایدھین ہمیں مل رہاہے ہزاروں لوگوں کو روزگار مل رہاہے
بارڈر ٹریڈ سے حکمرانوں کو پیسہ ملتا اور غریب کا صرف چولہا جلتاہےباڈر ٹریڈ بند نہیں ہوتاہے صرف غریب کا تکلیف دی جارہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ یہاں سے چاول اور آج جاتے تھے اسے بند کردیا یہ ایران بند نہیں کیا اگر بارڈر کا کاروبار بند ہوا 15سے 20 لاکھ لوگ بے روز گار ہوجائیں گے۔
Leave a Reply