|

وقتِ اشاعت :   7 hours پہلے

سیکرٹری سوشل ویلفیئر بلوچستان عصمت اللہ قریش نے کہا ہے کہ شہر سے منشیات کے استعمال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں ان کا علاج معالجہ کیا جارہا ہے اس وقت کوئٹہ شہر میں 2500 منشیات کے عادی افراد موجود ہے۔ انڈومنٹ فنڈ کے تحت 292 مریضوں کا علاج معالجہ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ وزیرا علیٰ بلوچستان نے انڈو منٹ فنڈ 7 ارب سے بڑھا کر 14 ارب کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے بہت جلد اس حوالے سے سمری منظور ہوجائے گی۔ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عصمت اللہ قریش نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی ہدایت پر شہر میں منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجے کیلئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں

 

بہت جلد کوئٹہ کو منشیات کے عادی افراد سے فری شہر قرار دیا جائے گا ڈرگ فری کوئٹہ کمپیئن کے تحت منشیات کے عادی افراد کو مختلف ریہبلیٹیشن سینٹرز میں رکھا جائے گا شہر میں مجموعی طور پر 2500منشیات کے عادی افراد موجود ہیں 150 اس وقت محکمہ سماجی بہبود کے تحت قائم سینٹر میں موجود ہے جبکہ دیگر افراد کے لئے پرائیویٹ ڈرگ ریہبلیٹیشن سینٹر کے مالکان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کردیئے گئے ہیں پرائیویٹ سینٹروں میں 1322 افراد کو رکھا جائے گا جبکہ دیگر افراد کیلئے مشرقی بائی پاس، سریاب روڈ اور کچلاک میں سینٹر قائم کئے جارہے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ان مقاما ت پر 3 خالی بلڈنگ محکمہ کے حو الے کرنے کے لئے ہدایات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان عمارات کی تعمیر و مرمت پر شروع کردیا گیا ہے اور دیگر پرائیویٹ سینٹرز اور این جی اوز سے بھی بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیا ت کے عادی افراد کو جن سینٹروں میں رکھا جارہا ہے ان کے مالکان کو فی مریض 300روپے روزانہ کے حساب ادا کئے جارہے ہیں ابتدائی مرحلے میں تین ماہ تک منشیات کے عادی افراد کا علاج کیا جائے گا ضرورت پڑنے پر 6 ماہ تک بھی سلسلہ جاری رکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل اب روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے پولیس ہمارے ساتھ مکمل تعاون کرر ہی ہے بہت جلد گلی کوچوں میں منشیات کے عادی افراد کا پیچھا کرکے ان کا صفایا کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں جہاں بھی منشیات کے عادی افراد موجود ہیں ان کے حوالے سے نشاندہی کریں۔

 

عصمت اللہ قریش نے بتایا کہ محکمہ سماجی بہبود کے انڈومنٹ فنڈ کے تحت غریب اور نادار مریضوں کے علاج معالجے کا سلسلہ بھی جاری ہے اس وقت محکمہ کے پاس 7 ارب روپے کا انڈو منٹ فنڈ موجود ہے جس سے ہمیں ہر ماہ ساڑھے 8 کروڑ روپے آمدن ملتی ہے 6 ماہ سے بورڈ کا میٹنگ نہیں ہوا تھا 28 فروری کو 22 واں میٹنگ ہوا جس میں 292 مریضوں کے علاج معالجے کی منظوری دے دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ 7 ارب روپے کا فنڈ ناکافی ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری ولی محمد نورزئی نے وزیر اعلیٰ سے اس فنڈ کو بڑھانے کی درخواست کی تھی جس کو وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کراتے ہوئے مذکورہ فنڈ کو 7 ارب سے بڑھا کر 14 ارب روپے کرنے کی سمری طلب کی ہے بہت جلد انڈومنٹ فنڈ کی رقم دگنی ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ انڈومنٹ فنڈ سے حاصل ہونے والی رقم سے دل، کینسر، تھلسیمیا، بہرے افراد کے کانوں کے لئے ڈیوائس، کڈنی ٹرا نسپلانٹ اور جلے ہوئے افراد کا علاج کیا جاتا ہے اس کے علاوہ بھی اگر کوئی ایمر جنسی ہوتی ہے اور خصوصی بورڈ قائم کردیا گیا ہے جس کے تحت بغیر منظوری کے کیسز کو منظور کیا جائے گا جو بعد میں بورڈ کی میٹنگ سے منظوری لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کا اجلاس ہر دو ماہ بعد باقاعدگی سے ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *