سابق صوبائی مشیر اعجاز خان سنجرانی نے خضدار میں اسکول بس پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچستان کے امن ترقی اور استحکام پر حملے کے مترادف قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معصوم طلبہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا انسانیت کی تذلیل کے مترادف ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔ اس دلخراش حملے میں تین معصوم بچیوں کی شہادت اور درجنوں بچوں کے زخمی ہونے نے ہر حساس دل کو خون کے آنسو رلا دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ نہ صرف مقامی امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے بلکہ بلوچستان کے مستقبل—یعنی ہمارے بچوں—پر حملہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس واقعے کے پیچھے کارفرما عناصر اور ان کے سرپرست، بھارتی خفیہ ادارے، بلوچستان کو عدم استحکام کا شکار بنانے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔
جو اپنے مذموم عزائم میں ایسی بزدلانہ کاروائی سے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے
انہوں نے پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کے فوری ردعمل اور علاقے میں مؤثر کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کو اپنی افواج پر مکمل اعتماد ہے، اور یہ ادارے دشمن کے ہر ناپاک منصوبے کو خاک میں ملانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
“ہماری سیکیورٹی فورسز نے ہمیشہ اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اس سرزمین کو محفوظ رکھا ہے، اور دشمن کو ہر محاذ پر شکست دی ہے۔ اس مرتبہ بھی دہشت گردوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،”
انہوں نے شہداء کے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔
اللہ رب العزت شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی نصیب کرے۔ آمین۔
Leave a Reply