|

وقتِ اشاعت :   7 hours پہلے

 

ماہ رنگ بلوچ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’بی وائی سی (بلوچ یکجہتی کمیٹی) جو مسنگ پرسن کی تصاویر کو لے کر پھرتے ہیں جب ہم دہشت گردوں کا ڈی این اے کرتے ہیں تو آدھے سے زیادہ ان میں مسنگ پرسن نکلتے ہیں۔‘

انھوں نے دعویؤ کیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ماہ رنگ بلوچ دہشت گردوں کی پراکسی ہیں۔

’ماہ رنگ بلوچ کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔ وہ کون ہوتے ہیں کہ جعفر ایکسپریس میں دہشت گردوں کی لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ کریں۔ وہ ان کے لواحقین کے حوالے کرنا تھیں۔ دنیا کے سامنے آ گیا ہے کہ وہ (ماہرنگ بلوچ) دہشت گردوں کی پراکسی ہیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان کامیابی کے ساتھ شدت پسندوں کے خلاف کارروائیں جاری رکھے ہوئے ہے، زیادہ تر شدت پسندوں کا تعلق انڈیا سے ثابت ہوا۔

انھوں نے کہا کہ ’رواں سال ملک بھر میں 747 دہشتگرد ہلاک کیے گئے جن میں سے 203 دہشت گردوں کا تعلق ’فتنہ الہندوستان‘ سے نکلا ہے۔‘

انھوں نے دعوی کیا کہ انڈیا کو بلوچستان کی ترقی برداشت نہیں ہوتی اور بلوچستان کی سماجی ترقی سے انڈیا پریشان ہے۔ صدر آکسفورڈ سٹوڈنٹ یونین، شاہ زیب رند اور عائشہ زہری جیسے نوجوان بلوچستان کا اصل چہرہ ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *