|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں مالیاتی ادارے نے پاکستان سے مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد ہدف میں لانے پر زور دیا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کا دورہ پاکستان مکمل ہو گیا، مالی سال 2025-26 کے بجٹ پر پاکستانی حکام سے تعمیری بات چیت ہوئی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا پرائمری سرپلس کا ہدف 1.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، زرمبادلہ ذخائر کی بحالی اور شرح مبادلہ میں لچک لانا ہو گی، اصلاحات کے لیے پاکستانی حکام پُراعتماد ہیں، آئندہ دنوں میں بجٹ پر مزید بات چیت جاری رہے گی۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی لاگت کم کرنے کے لیے بات چیت ہوئی جبکہ معاشی ترقی کی شرح بڑھانے کے لیے بنیادی اصلاحات پر بھی مشاورت ہوئی، معاشی پالیسی مضبوط اور دیرپا بنانے کے لیے بھی زور دیا گیا تاکہ کوئی خلا نہ رہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معاشی پالیسی کے لیے مانیٹری پالیسی سخت بنائی جائے، اسٹیٹ بینک افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی بنائے، آئندہ مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رکھے جائیں اور کرنسی کا ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق رکھا جائے تاکہ بیرونی دباؤ کو برداشت کر سکے ۔

آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دورہ پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون کے مشکور ہیں، تعمیری بات چیت کرنے پر حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں، پاکستان کے معاشی پالیسی میں استحکام کے لیے کاربند رہنا قابل ستائش ہے، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آئندہ بھی جاری رہے گی۔

آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ آئندہ بجٹ میں اخراجات کی ترجیحات پرمشاورت ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *