کوئٹہ :کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر واقع بکرا منڈی کے قریب نامعلوم افراد نے پولیس اہلکاروں پر دستی بم سے حملہ کر دیا۔ حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او منظور شہید تھانہ سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
واقعے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے، جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے محرکات کا تعین تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی کیا جا سکے گا۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوراً متعلقہ حکام کو دیں۔
کوئٹہ میں پولیس پر دستی بم حملہ قابل مذمت ہے، ترجمان بلوچستان حکومت
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے مشرقی بائی پاس پر پولیس اہلکاروں پر ہونے والے دستی بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ امن دشمن عناصر کی سازش ہے جو بلوچستان کا پرامن ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔
شاہد رند نے کہا کہ “حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ریاست ایسے عناصر کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ہر پہلو سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں عوام اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ “ہماری فورسز نے ماضی میں بھی دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی ہر قیمت پر امن قائم رکھا جائے گا۔”
Leave a Reply