|

وقتِ اشاعت :   10 hours پہلے

ادارہ ثقافت بلوچستان اور آرٹسٹس ویلفیئر کمیٹی کے مابین آج ایک اہم اور نتیجہ خیز ملاقات ادارہ ثقافت کے دفتر میں منعقد ہوئی۔ اس ملاقات میں کمیٹی کے نمائندہ وفد نے شرکت کی، جن میں افتاب جبل، میر بہرام بلوچ اور عارف بگٹی شامل تھے۔ وفد نے ادارہ ثقافت کے سربراہ سہیل الرحمن سے ملاقات کر کے ان کی بلوچستان کے ثقافتی فروغ کے لیے خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

ملاقات کے دوران بلوچستان میں فنکاروں کو درپیش مسائل، اینڈومنٹ فنڈ کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کی پالیسیوں پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ آرٹسٹس ویلفیئر کمیٹی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے نام ایک تحریری درخواست بھی ادارہ ثقافت کو پیش کی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ فنکاروں کے لیے مختص 40 کروڑ روپے کے اینڈومنٹ فنڈ میں اضافہ کیا جائے، تاکہ مزید فنکاروں کو مالی معاونت فراہم کی جا سکے۔ درخواست میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ بلوچستان میں فنونِ لطیفہ کے مختلف شعبے جو عرصہ دراز سے زوال کا شکار ہیں، ان کی از سرِ نو بحالی کے لیے وفاقی سطح پر بھی اقدامات کیے جائیں۔

اس موقع پر ادارہ ثقافت کے سربراہ سہیل الرحمن نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

> *”آج ہم بلوچستان کے 300 فنکاروں کو مالی معاونت فراہم کر رہے ہیں، جو پہلے صرف 100 تک محدود تھی۔ یہ کمیٹی کی سنجیدہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ تاہم میں سمجھتا ہوں کہ یہ امداد فنکاروں کے فن کا مول نہیں ہے۔ فنکاروں کی اصل مدد تب ہوگی جب ان کے روزگار کے حقیقی ذرائع — جیسے تھیٹر، ڈرامہ، موسیقی اور ثقافتی سرگرمیاں — دوبارہ فعال ہوں۔ ادارہ ثقافت وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق اس سمت میں بھرپور کام کر رہا ہے اور بہت جلد خوش خبریاں سامنے آئیں گی۔”*

انہوں نے مزید بتایا کہ مالی امداد کے دائرہ کار میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے:

* کمپیئرز کی تعداد 4 سے بڑھا کر 25 کر دی گئی۔
* اداکاروں کو دی جانے والی امداد 23 سے بڑھا کر 60 تک پہنچ گئی۔
* گلوکاروں کی فہرست میں 36 سے 75 افراد شامل کیے گئے ہیں۔
* فوک ڈانس اور دیگر آرٹ فارمز کو بھی فنڈز کی تقسیم میں مناسب حصہ دیا گیا ہے۔

ادارہ ثقافت کی جانب سے اس بات کا عزم کیا گیا کہ فنکاروں کے لیے نہ صرف موجودہ مالی امداد کا سلسلہ جاری رہے گا بلکہ ان کے فن کو روزگار میں بدلنے کے لیے اسٹیج، ڈرامہ، اور موسیقی جیسے پلیٹ فارمز کو بھی بحال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کی ثقافتی روح کو زندہ رکھا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *