|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2018

اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدو رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہاہے کہ بی این پی صوبے کے عوام کی یکساں نمائندگی کررہی ہے ، ہم نے وفاق کے سامنے جن چھ نکات کا مسودہ رکھا ہے اس میں بھی بلوچستان کے عوام کے حقوق اور ان کے مدعاء کو واضح طور پر بیان کیا گیاہے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ صوبے کے عوام کو ان کا جائز حق انہیں ملے اور ان میں جو نظرانداز ہونے کا احساس ہے اس کا خاتمہ ہو ،بلوچستان کے طلباء کے مطالبات جائز ہیں وفاق ان کے حل پر سنجیدگی سے غور کرے ،ہم نے ہمیشہ ان مسائل پر آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی طلباء کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنا ہمارے پروگرام میں شامل ہوگا۔

،ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلباء نجیب اللہ زہری ، و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس سے قبل نجیب اللہ زہری کی قیادت میں طلباء کے وفد نے بی این پی کے قائد سردار اختر مینگل سے ملاقات کرکے ان کو بلوچستان کے طلباء کے مسائل اورخصوصاً دینی مدار س کے طلباء کونظرانداز کرنے سے متعلق آگاہ کیا۔

اسٹوڈنٹ نجیب اللہ زہری نے بتایا کہ بلوچستان کے طلباء اور خاص کر دینی مدارس کے طلباء صوبے کے 6کوٹہ میں اکثر نظرانداز ہوتے ہیں ، اگر ملازمتیں ہوں تو خطیب، امامت کے علاوہ دینی مدارس کے طلباء کو دوسرے پوزیشنز میں اہمیت نہیں دی جاتی ہے ۔

حالانکہ دینی مدارس کے طلباء ایم فل ، سمیت دیگر ڈگری یافتہ ہوتے ہیں دینی مدارس کے طلباء کو صوبے کے مخصوص کوٹے میں ان کا جائز حق ملنا چاہیے ، تاکہ ان کا اعتماد بڑھے اور انہیں حوصلہ ملے ۔ 

بی این پی کے قائد سردار اختر مینگل نے کہاکہ ہم صوبے کے تمام طبقات کے لئے یکساں پروگرام دے چکے ہیں اور وفاق سے اگر ہم صوبے کے حقوق کی بات کرتے ہیں تواس میں تمام طبقات کی نمائندگی یکساں ہوتی ہے ہمارے چھ نکات میں بھی صوبے کی بد حالی اور صوبے کے عوام کے جائز حقوق کی فراہمی کی بات کرچکے ہیں ۔

بلوچستان کے طلباء کاجوجائز حق ہے اس کے لئے ہم نے ماضی میں آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی ہم اس کے لئے آواز بلند کریں گے ۔میں دینی مدارس کے طلباء کے جو مسائل ہے ان کا جائزہ لے رہاہوں ان کی جو شکایت ہے اس پر وفاقی حکومت سے بات کی جائیگی۔