|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2018

گوادر : سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سرکاری و نجی ہاؤسنگ اسکیم کے فرانزک آڈٹ کیلئے نیب کی سربراہی میں تشکیل کردہ جے آئی ٹی 11 نومبر کو گوادر کا دورہ کریگا۔

معتبر زرائع کے مقابق جے آئی ٹی گوادر میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ اسکیمات کی فہرست پر سرکاری ہاؤسنگ اسکیموں کا معائنہ و فرانزک آڈٹ کریگی۔اسکیمات میں سنگار ہاؤسنگ اسکیم، نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم، مانبر ہاؤسنگ اسکیم ، بلوچستان ایمپلائیز کو آپریٹیو ہاؤسنگ اسکیم گوادر، باتیل ہاؤسنگ اسکیم اورماڑہ سمیت ضلع کیچ کا میرانی ہاؤسنگ اسکیم تربت بھی شامل ہیں۔ 1992 ؁ء سے وجود رکھنے والی زرین ہاؤسنگ اسکیم پسنی فہرست میں شامل نہیں ۔

معتبر زرائع کے مطابق نیب کی سربراہی میں قائم کردہ ایک جے آئی ٹی 11نومبر کو گوادر کا دورہ کریگا ۔ جے آئی ٹی ضلع گوادر میں سرکاری ہاؤسنگ اسکیمات کا معائنہ و فرانزک آڈٹ کریگی۔

مذکورہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک شہری کی درخواست پر سوموٹو ایکشن لیکر تشکیل دی ہے اور پورے پاکستان سے تمام سرکاری و نجی ہاؤسنگ اسکیمات کا ریکارڈ طلب کرکے جے آئی ٹی کو تمام اسکیمات کی فرانزک آڈٹ کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں جے آئی ٹی نے کام کا آغاز کر دیا ہے ۔ 

11 نومبر کو اسی سلسلے میں جے آئی ٹی گوادر کا دورہ کر یگا۔ جے آئی ٹی ضلع انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ سرکاری ہاؤسنگ اسکیمات کے ریکارڈ کاچھان بین کرکے فرانزک آڈٹ کریگا ۔ حیران کن طور پر ان اسکیمات میں سے زرین ہاؤسنگ اسکیم پسنی کو نکال دیا گیا ہے اور ضلع کیچ کے میرانی ہاؤسنگ اسکیم تربت کو شامل ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 

واضح رہے کہ پسنی میں زرین ہاؤسنگ اسکیم 1992 ؁ء میں شروع کیا گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق مذکورہ اسکیم میں 1770 پلاٹس الاٹ کئے گئے۔ سینکڑوں الاٹیز نے اپنے پلاٹس کے تمام انسٹالمنٹ بھی بھر دیئے تھے تاہم حکومتی عدم توجہی اور قبضہ مافیا کی وجہ سے مذکورہ اسکیم گمنامی کی نذر ہو چکی ہے اور اسکیم کا بیشتر حصہ پر لینڈ مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے۔ 

اہلیان پسنی نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے داد رسی کی اپیل کی ہیکہ وہ زرین ہاؤسنگ اسکیم پسنی کا فرانزک آڈٹ کرا کر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں اور لینڈ مافیا سے قبضہ واگزار کراکے الاٹیز کو پلاٹس الاٹ کریں ۔