دبئی : امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ایران پر نظر رکھنے کیلئے خلیج عربی کے پانی میں پہنچ گیا ہے، یہ ایران کیساتھ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد علاقے میں پہنچنے والا پہلا امریکی طیارہ بردار جہاز ہے۔
مذکورہ پیشرفت تہران کی جانب سے تزویراتی اہمیت کی حامل آبنائے ہرمز کی بندش سے متعلق دھمکیوں کی تکرار کے بعد سامنے آئی ہے۔اس اقدام سے کئی ماہ سے جاری خطے میں امریکہ کی عسکری عدم موجودگی کا سلسلہ بھی اختتام پذیر ہو گیا ہے ۔
رواں ماہ پانچ دسمبر کو ایرانی صدر حسن روحانی آبنائے ہرمز کو بند کر دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن کو جان لینا ہو گا کہ وہ ایرانی تیل کی برآمد روک دینے کی قدرت نہیں رکھتا۔
امریکی نے پینٹاگون ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ بحری جہاز متوقع طور پر خطے میں کم از کم دو ماہ رہے گا،اس کا مقصد ایسے وقت میں ایران کے سامنے طاقت کا مظاہرہ ہے جب ایرانی پاسداران انقلاب زمینی اور سمندری مشقیں شروع کرنے والی ہیں۔