|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2018

ڈیرہ مراد جمالی: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت کے ذریعے ملک میں مہنگای اور بے روزگاری کا طوفان لایا گیا اور آی ایم ایف سے ڈیلنگ کے بعد صورتحال مزید سنگین ہو جاے گی ۔

بلوچستان عوامی پارٹی کسان کش پالیسی پر عمل پیرا ہے کسانوں زمینداروں کے ٹیوب ویل کے بجلی کنکشن کاٹ کر معاشی غذائی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں چیف ایگزیکٹو کیسکو کسانوں زمینداروں سبسڈی کنکشن فراہم کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدا ے پٹ فیڈر کی یاد میں میر علی حسن جاموٹ ہا س ڈیرہ مراد جمالی میں منعقدہ کسان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوہے کیا انہوں نے کہا کہ آج کا بلوچستان مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے اور موجودہ صوبائی حکومت بلوچستان کی تاریخ کی کمزور ترین حکومت ہے یہ وفاق میں صوبے کی حقیقی نماہندگی نہیں کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اسلام آباد میں بلوچستان کا خوفناک چہرہ پیش کر رہی ہے صوبے کے اندر میرٹ کی دھجیاں اڑائی گی ہیں ترقی کا ہمارے دور میں امن و امان بحال کیا گیا تھا ملازمین کی بھرتی کیلے این ٹی ایس ٹیسٹ شروع کیا گیا تھا موجودہ حکومت نے امن و امان اور میرٹ کا خاتمہ کر دیا ہے اغوا برائے تاوان اور قتل و ڈکیتی کی وارداتیں آئے روز کا معمول بن گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایم پی ایز کی مرضی کے مطابق ڈپٹی کمشنرز ایس ایس پی و دیگر سرکاری افسران تعینات کی جاتے ہیں سرکاری ملازمین سے ان کے جاہز احتجاج کا حق چھینا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی کسان اور مزدور تنظیمیں کمزور پڑ گئی ہیں جس کی وجہ سے جاگیردار اور سرمایہ دار طبقہ پہلے سے بھی زیادہ طاقتور بنا ہوا ہے جن کے استحال سے بچنے اور اپنے حقوق کے تحفظ کیلی کسان اور مزدور و خواتین تنظیموں کو از سر نو منظم کر کے ایک مضبوط تحریک چلانے کی ضرورت ہے ۔

اس سے قبل ممتاز ترقی پسند اور کسان رہنما صوفی عبدالخالق بلوچ عبدالستار بنگلزئی حیدر بلوچ بی ایس او کے چیرمین حمید بلوچ نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ یاسمین لہڑی محراب مری خیرجان بلوچ عبدالرسول بلوچ میر علی حسن جاموٹ اسلم بلوچ میران بلوچ سکندر مگسی کامریڈ تاج بلوچ عبدالرزاق پندرانی و دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جاگیردار طبقہ کے نواب اور سردار ہمارے اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے بت ہیں جن کو مضبوط قوت ارادی سے گرانے کی ضرورت ہے ۔

ہم متحد ہوں گے تو جاگیردار اور سرمایہ دار کمزور ہوں گے انہوں نے کہا کہ نصیرآباد بلوچستان کا گرین بیلٹ اور خوشحال علاقہ ہے مگر یہاں کے کسان جاگیرداروں کے نسل در نسل غلام بنے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے شہدائے پٹ فیڈر کو سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے کسانوں کے حقوق کی تحریک چلائی اپنے حقوق کے حصول کیلیئے ہمیں اب بھی اسی جذبے اور جدوجہد کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ نصیرآباد میں بے زمین کسان جس زمین پر کاشتکاری کر رہے ہیں ان کو اس زمین کا مالکانہ حق دیا جائے یوریا و دیگر کھاد کی بڑھتی ہوئی قیمت کم کی جائے پٹ فیڈر کینال سمیت بلوچستان کو سندھ سے پانی کا پورا حصہ دیا جائے غیر ضروری ڈیمز کی تعمیر بند کی جائے جہاں ضرورت ہے ۔

وہاں پر ڈیم تعمیر کیے جایں اور کچھی کینال کو اصل منصوبے کے تحت آخر تک پہنچایا جاے کانفرنس میں محمد شریف ابڑو کامریڈ محمد نواز کھوسہ نذیر ناز مینگل کامریڈ محمد ایوب پندرانی سعید احمد سرپرہ و دیگر بڑی تعداد میں شریک تھے