مستونگ: آل پارٹیز کانفرنس بعنوان مستونگ کے عوام کو درپیش مساحل کے حوالے سے زیر صدارت ضلعی صدر بلوچستان نیشنل پارٹی میر عبداللہ جان مینگل میونسپل کمیٹی میں منعقد ہوا ۔
جس میں بی این پی کے مرکزی لیبر سیکریٹری منظور بلوچ ضلعی جنرل سیکریٹری میر حنیف رستمزئی میر غفار مینگل حاجی نذر ابابکی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکریٹری سجاد احمد دہوار پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر قاسم علیزئی مرتضیٰ لہڑی جماعت اسلامی کے امیر مولانا حافظ خلیل الرحمٰن جمعیت علماء اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا حافظ سعید الرحمٰن فاروقی ڈاکٹر فیصل منان آبیزئی تحریک انصاف کے صدر چیئرمین نذیر بلوچ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے آرگنائزر اسماعیل بلوچ بازار یونین کے صدر بی این پی رہنماء حاجی اورنگ زیب قمبرانی سابق یوسی ناظم میر سکندر ملازئی و دیگر نے شرکت کی ۔
اجلاس میں ضلع سطح پر آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے قیام اور ضلع مستونگ کے عوام کو درپیش مساحل اور ان کے سامنے حاہل رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا اور بعض محکموں کے آفیسران کی عدم دلچسپی اور عوام سے ان کی ناروا سلوک کی مذمت کی گئی جن مساحل کے بارے سیر حاصل بحث کی گئی ان میں تعلیم صحت پاسپورٹ آفس گیس پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ بندش کیسکو کی نااہلی و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور اس کے نقصانات پی ایچ ای ضلعی و پولیس انتظامیہ کی ناقص کارکردگی لوکل سرٹیفکٹ کے اجرا کے لیے ناجائز شرائط پرائیویٹ سکولز کی فیس کے مد میں جاری لوٹ مار شہر میں ناجائز تجاوزات کی بھرمار اسٹریٹ لائٹس کی خرابی صفائی کی ابتر صورتحال سمیت دیگر شامل تھے ۔
آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میر عبداللہ جان مینگل سجاد دہوار قاسم علیزئی مولانا سعید فاروقی میر حنیف رستمزئی مولانا خلیل الرحمٰن اسماعیل بلوچ میر سکندر ملازئی اورنگ زیب قمبرانی و دیگر نے کہا کہ ہر ددور حکومت میں عوام کی فلاح بہبود کے لیے ہر محکمہ کے ذریعے کروڑوں روپے کے اسکیمات شروع کی جاتی ہیں مگر کرپشن اور آفیسران کی غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے عوام تک ان کے فائدئے کم پہنچتے ہیں ۔
اس وقت ضلع مستونگ و قریبی علاقوں خالق آباد منگچر نوشکی کے لاکھوں کی آبادی کے لیے مستونگ میں پاسپورٹ آفس کا قیام تو عمل میں لایا گیا ہے مگر بدقسمتی سے صرف ایک آفیسر کو تعینات کیا گیا جو اس وقت دس بندوں کا کام اکیلے کر رہے ہیں مگر ڈیڑھ سال گذرنے کے باوجود وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ پاسپورٹ آفس مستونگ کو مکمل عملہ تعینات نہیں کر رہی ہے ۔
جہاں روزانہ سینکڑوں افراد پاسپورٹ بنانے آتے ہیں لیکن عملہ کی کمی کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں کو مایوس لوٹنا پڑتا ہے دوسری جانب اس شدید سردی کے موسم میں گیس پریشر کی کمی اور غیر اعلانیہ بندش کی وجہ سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ ناجائز طور پر میٹر ریڈنگ کے برعکس ہر مہینے صارفین کو ایک ماہ کا بل 20 سے 30 ہزار روپے تھما دیا جاتا ہے اور گیس کمپنی آفیسر کا رویہ عوام کے ساتھ درست نہیں ۔
کیسکو کی جانب سے سٹی فیڈرز میں زرعی ٹیوب ویلوں کا لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے سٹی فیڈرز اکثر ٹرپ کر جاتی ہیں لوکل سرٹیفکٹ کے اجرا کے لیے ب فارم کی شرط کو ناجائز طور پر شامل کیا گیا ہے اس شرط کو ختم کر کے لوکل کی اجرا بروقت کیے جائیں اجلاس میں طے کیا گیا کہ ان مساحل کے حل کے لیے مشترکہ کوشش کرنے کے لیے بہت جلد آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لا کر جدو جہد شروع کی جا ئیگی۔
پاسپورٹ آفس سے عوام کو ریلیف نہیں مل رہا،مستونگ میں ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہوتے ہیں اب ایسا نہیں ہونے دینگے ،آل پارٹیز
وقتِ اشاعت : January 7 – 2019