|

وقتِ اشاعت :   January 10 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ گروک ڈیم خاران کی تعمیر میں حائل رکاوٹیں دور کردی گئیں اور 9 سالوں سے تعطل کے شکار منصوبے پر جلد کام کا آغاز کردیا جائیگا۔ 

حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری کئے گئے ایک اعلامیہ میں بتایا گیاکہ صوبائی حکومت کی کاوشوں کے نتیجے میں گروک ڈیم خاران کے منصوبے کے آغاز میں حائل رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں اور جلد منصوبے پر کام کا آغاز کردیا جائے گا۔

یہ اہم منصوبہ 2009ء4 سے تعطل کا شکار تھا، منصوبے کا آغاز رخشاں ڈویڑن بالخصوص خاران کو درپیش پانی کے سنگین مسئلے کے حل کی جانب ایک اہم پیشرفت ہے، منصوبے پر لاگت کا تخمینہ دس ارب روپے ہے جس کے لئے وفاقی حکومت 90فیصد اور صوبائی حکومت 10فیصد فنڈ فراہم کرے گی۔ 

گروک ڈیم بلوچستان کے ضلع خاران کے جنوب مشرق کی جانب 47 کلومیٹر دور دریا گروک پر تعمیر کیا جائیگا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہوگی کہ چند روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی میں بلوچستان حکومت کے حکام کی جانب سے بتایا گیا تھاکہ گروک ڈیم کی تعمیر کے ٹھیکے کیلئے وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کی کمپنی ڈسکاؤن کمپنی کو جوائنٹ وینچر کمپنی کی وجہ سے نا اہل قرار دیا گیا تھااور ڈیم کی تعمیر کامعاملہ عدالت میں ہے۔