|

وقتِ اشاعت :   January 19 – 2019

خضدار : جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل سنیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے عوام کو خوشحال اور نیا پاکستان دینے کے دعوے بری طرح ناکام ہوئے اس وقت ملک میں بد ترین افر تفری پائی جاتی ہے ۔

لوگ نظریہ پاکستان کے سودا کرنے والے حکمرانوں سے اپنی مستقبل کے بارے میں شدید اضطراب میں ہیں کیا نیا پاکستان وہ ہے جو بانی پاکستان یا بر صغیر کے مسلمانوں کیخواہش پر عمل میں لائی گئی یا پھر نیا پاکستان کا مطلب ختم نبوت کی قانون میں ترمیم آئین پاکستان کے اسلامی دفعات کو ختم کرنا ہے ملک میں ہو ش ربا پاکستان کی جو شکل ہے وہ کبھی دیکھنے میں نہیں آیا پاکستان کے سر حدوں پر آئے روز ہندو ستان کی طرف سے در اندازی کی جاتی ہے ۔

ہمارے بے گناہ شہری شہید ہوتے ہیں لیکن حکومت صرف زبانی جواب دینے پر کتفا ء کررہا ہے کشمیر جو نظریہ پاکستان کے مطابق پاکستان کا شہ رنگ بد قسمتی سے روز اول سے ابتک ہمارے وزیر اعظم کا موقف اس بارے میں بری طرح معذرت خواہانہ ہے پاکستان کے حصہ کے پانی کو بند کیا جارہا ہے ۔

ہماری حکومت سفارتی میدان میں آج جس طرح کے معذرت خوہانہ انداز اپنا رہا ہے وہ کبھی نہیں تھا اس تمام تر صورت حال کا تقاضہ ہے کہ حکومت اپنے ناکا میوں کا اعتراف کرکے از خود مستعفی ہوجائے بصورت دیگر گرینڈ اپوزیشن گرینڈ آپریشن کے ذریعہ اس حکومت کے میت کو ٹھکانے لگانے کا متفقہ ایجنڈا لائیگا ان خیالات کا اظہار مولانا عبد الغفور حیدری خضدار کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریہ اسلام و نظر یہ پاکستان کا محافظ ہے ہم کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اسلام کے نظریہ یاکستان کے نظریہ پر قد غن ڈالے یہ ملک اسلام کے نام پر بنایا گیا تھا اس کا استحکام اور بقا صرف اسلام کے نظام میں مضمر ہے جمعیت علماء اسلام اپنے سیاسی و پارلیمانی جدو جہد سے اس طرح کے ارادوں میں سدسکندری ہے حکمران علماء کرام طلبہ کران مدارس دینیہ دین دار طبقہ کے خلاف اس لئے زہر افشانی کررہے ہیں کیونکہ ہم ان کے ارادوں کو جانتے ہیں ۔

ان کا پر چار کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ختم نبوت اسلام کا اساسی عقیدہ ہے پاکستان تما م مکاتب فکر اپنے فوری اختلافات کو بھلا کر ختم نبوت کے معاملے پر ایک ہوگئے ہیں پورے ملک میں ختم نبوت کے سلسلے میں ہونے والے اجتماعات میں لاکھوں افراد کی شرکت حکومت کے لئے ایک پیغام ہے کہ اگر اس نے اس طرح کی کوئی جرئت کی کہ ختم نبوت کی قانون میں ترمیم کرئے تو لاکھوں مسلمان اس حکومت کی اقتدار کا جنازہ نکالیں گے ۔

مولانا عبد الغفور حیدری نے اس وقت پاکستان میں احتساب کے نام پر جو کچھ کررہا ہے اس کو دنیا مستر د کرچکی ہے نیب ایک آمر کے ذہن کا تخلیق ہے جس کی مخالفت جمعیت علماء اسلام نے اس وقت کی تھی اور اب بھی اس کی مخالفت کررہا ہے کہ اس ادارہ کو ختم ہونا چاہیئے ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس نے توہین رسالت کرنے والی خواتین کی سزا کو کالعدم کرکے خود اپنے کو پاکستان کی تاریخ متنازع چیف جسٹس کے طور پر درج کردیا ۔

تاریخ ہر ایک انسان کے کردار کو جوں کا توں درج کرتا ہے اور یہی تایخ اس کی مستقبل کا تعین کرتی ہے اسلئے ہم اس فیصلہ کو تاریخ کے حوالہ کرتے ہیں ۔