کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیاہے کہ پارٹی کو مینڈیٹ عوام نے دیا ‘ سینیٹر‘ ایم این ایز ‘ ایم پی ایز عوامی اجتماعی معاملات پر آواز بلند کرر ہے ہیں عملی طور پر اجتماعی ‘ قومی معاملات کے حل ‘ عوام کی پسماندگی ‘بدحالی کے خاتمے ‘ روزمرہ مشکلات کو ملحوظ خاطر رکھ کر ان کا حل چاہتے ہیں ۔
بلوچستان میں اپوزیشن اور مرکز میں آزاد بینچوں پر بیٹھے ہیں افسرشاہی جو سرکاری ملازمین ہیں ان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حکومت اور اپوزیشن سے قانون کے مطابق تعاون اور عوامی مسائل حل کریں لیکن بیورو کریسی کی جانبدارانہ پالیسیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا ۔
اس حوالے سے ایوانوں میں آواز بلند کی جائے گی بی این پی کے مینڈیٹ کو نظر انداز کر کے حکمرانوں کے ایماء پر پارٹی کے نمائندوں کو نظر انداز کرنا ناقابل برداشت عمل بنتا جا رہا ہے عوام نے مینڈیٹ دیا عوامی نمائندے کی حیثیت سے ہرگز خاموش تماشائی نہیں بنیں گے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بیورو کریسی کو سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہئے مگر عوامی نمائندوں کا استحقاق مجروح ہو گا تو ہر فورم پر اس حوالے سے بات چیت کی جائے گی ہم نے نہ مراعات کی جدوجہد کی نہ وزارتوں کی کی ہمارے سامنے عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا مثبت پالیسیوں کا حصہ ہے انتظامی ارباب و اختیارو دیگر افسران عوامی نمائندوں کا استحقاق مجروح کرتے رہے تو یہ عمل نہ قابل برداشت ہوگا ۔
بیورو کریسی کا رویہ درست نہیں ،عوام نے مینڈیٹ دیا ہے ، مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرینگے، بی این پی
وقتِ اشاعت : January 29 – 2019