|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2014

لاہور: مقامی عدالت کی سرزنش پر نے پولیس نے 9 ماہ کے بچے کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ خارج کر دیا ہے۔ 9 ماہ کے بچہ موسیٰ کے خلاف درج 324 کے مقدمے کی وکلاء کی ہڑتال کے باعث ایڈیشنل سیشن جج رفاقت قمر بھٹی کے چیمبر میں ہوئی۔ دوران سماعت پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 9ماہ کے موسیٰ کے خلاف غلطی سے مقدمہ درج ہو گیا تھا، موسیٰ پولیس کو کسی بھی مقدمے میں مطلوب ہے اور نہ اس کا نام کسی ایف آئی آر میں درج ہے۔ دوسری جانب بچے کے وکلا نے دلائل دئیے ہوئے کہا کہ پولیس نے موسیٰ کو گرفتار کرنے کے لئے ان کے گھر پر چھاپا مارا تھا جس پر انھیں موسیٰ کی عبوری ضمانت عدالت سے کراناپڑی تھی۔ عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد پولیس کو حکم دیا کہ 9 ماہ کے موسیٰ کے خلاف دائر مقدمہ فوری طور پر خارج کیا جائے اور واضح کیا جائے کہ بچے کا نام کیوں اور کیسے ایف آئی آر میں شامل کیا گیا۔ بچے کے دادا کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپربھی پولیس کی جانب سے درج مقدمہ جھوٹا ہے اور انہیں قبضہ مافیا کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میرے پوتے یا خاندان کے کسی فرد کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار پولیس اور قبضہ مافیا ہو گی۔ واضح رہے کہ چند روز قبل پولیس نے بغیر تفتیش کے 9 ماہ کے موسیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی تھی جس کے باعث کئی روز تک بچے کے گھروالوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔