|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2019

کوئٹہ: کوئٹہ کے ایک مدرسے میں فائرنگ کے واقعہ میں دو نوجوان طلبہ جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق واقعہ بدھ کی شام کو پشتون آباد کے مولوی عبدالظاہر مدرسہ میں پیش آیا جہاں سے دو طلبہ 18 سالہ حافظ عبدالرزاق ولد عبداللہ جان حمیدزئی اور 14 سالہ بشیر احمد ولد شیر احمد بادیزئی کو مردہ حالت میں سول ہسپتال کے شعبہ حادثات لایا گیا۔ ڈاکٹر کے مطابق دونوں طالبعلموں کی موت سر میں گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مدرسے کی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ مدرسے کا ایک طالب علم سید طیب نائن ایم ایم پستول لیکر آیا تھا اور اس سے ساتھی طلبہ کو دکھارہا تھا۔ اس دوران انہوں نے پستول دیکھنے کیلئے دو مرتبہ ٹریگر دبایا مگر گولی نہ چلی اس کے بعد اس نے تیسری مرتبہ یہ سمجھ کر پستول کا ٹریگر دبایا کہ اس میں گولی موجود نہیں۔ 

مگر پستول کے اندر کے اندر گولی موجود تھی جو ٹریگر پر چل گئی اور سیدھی قریب موجود طالبعلم عبدالرزاق کے سر کوچھیرتے ہوئے دوسرے طالبعلم بشیر احمد کے سر میں لگی جس سے عبدالرزاق کی موقع پر ہی موت ہوئی جبکہ بشیر احمد کی سیٹلائٹ ٹاؤن کے ایک نجی ہسپتال میں موت ہوئی۔ دونوں طلبہ کی لاشیں سول ہسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی ہیں۔ 

پولیس نے پستول چلانیوالے طالب علم سید طیب کو حراست میں لے کر اس سے نائن ایم ایم پستول اور تین کارتوس برآمد کرلیے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا اتفاقیہ طور پر گولی چل جانے کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے مگر واقعہ اتفاقیہ گولی چلنے کا ہے یا کوئی موت کی وجہ کوئی اور ہے اس سلسلے میں مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کردی گئی ہے۔