|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2014

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ پرویز مشرف کو ان کے کئے کی سزا ملے گی کیونکہ وردی وردی ہوتی ہے چاہے وہ نئی ہو یا پرانی۔ نوشکی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بد امنی کا آغاز پرویز مشرف کی حکومت میں ہوا، ان کے ہی دور اقتدار میں صوبے سے مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کی روایت پڑی جو آج اپنے عروج پر ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک ایک شخص کی لاش ملتی تھی اب تو ایک ساتھ کئی لاشیں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔ موجودہ حکومت نے انسانی کھوپٹریوں کے مینار کھڑے کردیئے ہیں۔ اگر صوبائی حکومت آپریشن میں ملوث نہیں تو اپنی بے بسی واضح کرے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر بااختیار لوگوں سے مذاکرات تو ہو سکتے ہیں لیکن ایلچیوں سے نہیں۔ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ اگر آئین کو پامال کرنے والوں کوسزا دی جاتی ہے تو ایسا کرنے والے دیگر تمام افراد کو بھی سزا دی جائے، انہیں نہیں لگتا کہ سابق صدر کو ان کے کئے کی سزا ملے گی کیونکہ وردی وردی ہوتی ہے چاہے وہ نئی ہو یا پرانی۔ اگر پرویز مشرف کو سزا ہوئی تو یہ ملک کی خوش قسمتی ہوگی۔