پشاور: خیبر پختونخوا میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر صحت کا انصاف مہم کے تحت بچوں کو پولیو سمیت 9 مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے لئے ویکسی نیشن میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بچوں میں پولیو سمیت 9 مہلک بیماریوٓں سے بچاؤ کے لئے جاری ہفتہ وار ’’صحت کا انصاف‘‘ مہم کے تحت پشاور میں گیارہواں جبکہ مردان، چارسدہ اور صوابی میں دوسرا مرحلہ جاری ہے۔ مہم کے تحت 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سمیت 9 دیگر مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے لئے رضاکاروں کی ہزاروں ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو گھر گھر جاکر بچوں کی ویکسی نیشن کررہی ہیں۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، ویکسی نیشن ٹیموں کے ہمراہ پولیس اہلکار بھی موجود ہیں، اس کے علاوہ تمام داخلی اور خارجہ راستوں پر ایف سی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ 5 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے صحت کا انصاف مہم میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی گئی تو ہزاروں لیڈی ہیلتھ ورکرز سپریم کورٹ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گی، صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی رقم موصول ہوگئی ہے پیر تک لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ادائیگی کردی جائے گی۔