|

وقتِ اشاعت :   February 9 – 2019

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت بلوچستان میں جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ ترقی کے عمل کے ثمرات سے عوام جلد ازجلد مستفید ہو سکیں ۔صوبے میں پانی کی فراہمی ، صحت ، وکیشنل ٹریننگ اور کھیلوں کے فروغ کے منصوبوں کی ترجیح بنیادوں پر تکمیل انتہائی اہم ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو چین کے سفیر یاؤ جنگ سے ملاقات کے دوران کیا ۔ ملاقات میں چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر نذیر بھی موجود تھے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات معاشی تعاون کی بدولت مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ 

سی پیک کے منصوبے نہ صرف صوبہ بلوچستان بلکہ پاکستان کے دیگر علاقوں کیلئے بھی انتہائی مفید ہونے کے ساتھ ساتھ چین کیلئے بھی مستقبل کی ترقی کی راہ میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بلوچستان میں صحت اور تعلیم کے متعلق سہولتیں فراہم کرنے سے وہاں کی عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صحت کے شعبے کی ضروریات کے پیش نظر بلو چستان میں بین الاقوامی معیار کا ہسپتال تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے اور صحت سے متعلق دیگر سہولتیں بھی فراہم کی جائیں ۔ پانی کے فراہمی کے منصوبوں کی جلد تکمیل سے بلوچستان کی کثیر آبادی کو فائدہ ہوگا۔ 

انہوں نے کہا کہ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بدولت سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیدا ہو رہے ہیں خاص طور پر فیشریز کے شعبے میں سرمایہ کی وسیع گنجائش موجود ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ترقی کے اس عمل میں پاکستان کے دیگر پسماندہ علاقوں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں معیار تعلیم بہتر بنانے کیلئے طلباء میں وظائف کا سلسلہ شروع کیا جائے اور چین کی حکومت اس سلسلے میں بھر پور تعاون کرے ۔

وظائف کیلئے طلباء کا انتخاب صوبائی حکومت خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کرے جس میں تمام اضلاع کے طلباء کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں ۔ چیئرمین سینیٹ کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں چین کے تعاون سے کھیلوں کے انفراسٹرکچر کے فروغ کیلئے پہلا فٹ بال اسٹیڈیم کوئٹہ میں تعمیر کیا جائے گاجبکہ ملک کے دیگر پسماندہ علاقوں کیلئے بھی مختلف منصوبے ترتیب دیئے جارہے ہیں ۔

چین کے سفیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات تاریخ کی ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی شراکت داری دونوں ممالک کیلئے یکساں مفید ہوگی ۔ چین کی حکومت بلوچستان کے ساتھ ساتھ دیگر پسماندہ علاقوں میں بھی عوامی فلاح کے منصوبے مکمل کرنے میں بھر پور تعاون کرے گی ۔