|

وقتِ اشاعت :   February 12 – 2019

لاہور: شان مسعود موجودہ فارم کا فائدہ ورلڈکپ میں اٹھانے کے خواہاں ہیں۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے سلیم خالق کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم سے باہر ہونے کے بعد مسلسل کرکٹ کھیلی،مہارت اور فٹنس بہتر بنانے کیلیے کام کیا، ڈومیسٹک اور اے ٹیم کے میچز میں شریک ہوا، مسلسل محنت سے کھیل میں جو بہتری آئی اس کی جھلک  انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی نظر آنے لگی ہے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقی بیٹسمین شارٹ گیندوں پر رنز بناتے ہیں، میں نے بھی یہی حکمت عملی اپنائی، اس وجہ سے میزبان بولرز دفاع پرآگئے اور  میں چند اچھی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوا۔

اچھے آغاز کو سنچریوں  میں تبدیل نہ کرنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پروٹیزبولرز کسی کو بھی سیٹ ہونے کا موقع نہیں دیتے، 50 رنز بنانے کے بعد بھی ایسی گیندوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جن پر وکٹ بچانا مشکل ہو،بہرحال مجھ سے اسٹروکس کھیلنے میں غلطیاں بھی ہوئیں، کوشش کروں گا کہ دورئہ جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والی بہتر چیزوں کو آگے لے کر چلوں، خامیوں پر قابو پانے کے لیے مزید محنت کروں گا۔

2013 میں ڈیبیو سے کیریئر میں اتارچڑھاؤ کے سوال پر انھوں نے کہاکہ مجھے جب بھی موقع ملا ٹیم کیلیے کارکردگی دکھانے کی کوشش کی، مختلف وقفوں سے کھیلے جانے والے یہی15 ٹیسٹ ایک ساتھ کھیلتا اور باہر کردیا جاتا تو میں کہتا کہ ٹھیک ہے، بہرحال جو بھی موقع ملے اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ون ڈے اسکواڈ میں شامل کیے جانے کے بعد  کوئی میچ کھیلنے کا موقع نہ ملنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بعض اوقات آپ فارم میں بھی ہوں تو ٹیم کمبی نیشن میں جگہ نہیں بنتی، امام الحق اور فخرزمان پہلے سے کھیلتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھا رہے تھے۔

ورلڈکپ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ میں شرکت ہر کرکٹر کی خواہش اور بہت بڑا اعزاز ہے، امید ہے کہ مجھے موقع ملے گا، بہتر فارم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کیلیے اچھی کارکردگی دکھانا چاہتا ہوں، پی ایس ایل اور آسٹریلیا سے سیریز میں تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔

ملتان سلطانزکے اسکواڈ کا حصہ بننے والے اوپنر نے کہا کہ لیگ میں انٹرنیشنل کرکٹرز کے ساتھ کھیلنے،  غیرملکی کوچز کی رہنمائی، ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے مواقع ملتے ہیں۔

شان مسعود نے سوشل میڈیا پر زیادہ فعال نہ ہونے کی وجہ بتا دی

شان مسعود نے سوشل میڈیا پر زیادہ فعال نہ ہونے کی وجہ بتا دی، انھوں نے کہا کہ میرے لیے سب سے زیادہ اہم چیز کرکٹ ہی رہی ہے، کوشش کرتا ہوں کہ ٹریننگ، پریکٹس اور خود کو ذہنی طور پر مضبوط بنانے پر توجہ دوں،  فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کا کم موقع کم ملتا ہے، اگر مل جائے تو اس کا فائدہ اٹھاتا ہوں،انھوں نے کہا کہ مجھے اچھی سیلفی لینا بھی نہیں آتی۔

احمد شہزاد کا حوالہ دیا جانے پر شان مسعود نے کہا کہ اوپنر کے ساتھ انڈر 19 کرکٹ، حبیب بینک اور پھر پاکستان کے لیے بھی کھیل چکا، خوشی کی بات ہے کہ ان کا پی ایس ایل میں کم بیک ہو رہا ہے۔

والد کے اثرورسوخ کی وجہ سے کھیلنے کی باتیںکوئی معنی نہیں رکھتیں

شان مسعود نے کہا ہے کہ والد کے اثرورسوخ کی وجہ سے کھیلنے کی باتیںکوئی معنی نہیں رکھتیں، شروع میں والدکے گورننگ بورڈ کا رکن ہونیکی وجہ سے تنقید کا تھوڑا بہت اثر لیتا تھا،اب وہ گورننگ بورڈ کے رکن بھی نہیں، میرے لیے بھی یہ چیزیں اہمیت نہیں رکھتیں، اب سوچ لیا ہے کہ میری اپنی کارکردگی اچھی ہوئی تو منفی باتیں خود ہی ختم ہو جائیں گی۔

واضح رہے کہ شان کے والد منصور مسعود خان پی سی بی گورننگ بورڈ میں شامل تھے۔