|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2019

ڈیرہ مراد جمالی : نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ بزرگ سیاستدان سابق سینیٹرڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہا کہ شہیدٹیچرمحمدرفیق عمرانی کی شہادت انتہائی افسوس ہے لواحقین کے غم میں برابرکے شریک ہیں نصیرآباد پولیس امن امان قائم کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے شہید ٹیچرمحمدرفیق عمرانی کے لواحقین وڈیرہ عرض محمدعمرانی حاجی شہدادخان عمرانی سے تعزیت کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ رات کی تاریکی میں آنے والی بلوچستان بلوچستان سے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت اور اراکین اسمبلی کے ایماء پر تعنیات کیئے گئے سلیکٹڈ آفیسران امن امان قائم کرنے میںیں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہیں آئے روز بلوچستان بھرمیں بیگناہوں لاشیں گرائیں جارہی ہیں ۔

سینکڑوں گھروں کو اجاڑ دیاگیا عوام نہ گھروں میں محفوظ ہیں نہ سفرکے دوران محفوظ ہیں صبح جب گھرسے نکلتے ہیں تو اجازت لیکرجاتے ہیں شام کوواپس سلامت آئیں گے بھی یانہیں اور کہاکہ شہید محمد رفیق عمرانی ایک سکول ٹیچر ہونے کی وجہ سے بلوچستان انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ۔

اگر یہ واقعہ پنجاب میں پیش آتا اب تک پنجاب پولیس تحقیقاتی ادارے سرگرم ہو چکے ہوتے قاتل سلاخوں کے پیچھے ہوتے ایک سوال کیجواب میں کہاکہ بلوچستان میں سابقہ اورموجودہ حکومتوں نے کرپشن کے تمام رکارڈ توڑ دیئے لیکن نیب ریب سب نے چپ کاروزہ رکھاہواہے براعظم ایشیاء میں کرپٹ ترین حکومتیں بلوچستان کی رہی ہیں انہوں کہا کہ ظلم کی انتہاہیکہ عوام کو پینے کاپانی تک فراہم نہیں کیاجارہا ہے حکمرانوں نے بلوچستان کو کربلا بنا دیاہے ۔

محکمہ ایریگیشن اور پبلک ہیلتھ انجنئرنگ ڈپارٹمنٹ ماہانہ کروڑوں روپئے کی شرمناک کرپشن کررہے ہیں لیکن تحقیقاتی اداروں کی خاموشی سمجھ سیبالاترہے بھاگ ناڑی میں پینے کے پانی کی کمی پر سپریم کورٹ کی از خود نوٹس لینے کے باوجود حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی اب بھی ہم بھاگناڑی میں دو سو سے پانچ سوروپے میں ایک گیلن پانی کاخریدکرگزارا کرنے پر مجبور بنا دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وہ علاقے کبھی ترقی نہیں کرسکتے جہاں استادوں کی قدرنہ ہو اور استادوں کو سرعام گولیوں سے چھلنی کرکے شہید کردیاجاتاہے افسوس ہے نصیرآباد پولیس پر کہ دو ہفتے گزرنے کے باوجود ابھی تک اصل قاتلوں کوگرفتارنہیں کیاگیا شہید ٹیچر کی قتل پر خاموش نہیں بیٹھں گے ورثاء کے غم میں برابرکے شریک ہیں جب بھی کال کرینگے ہم حاضر ہو کر احتجاجی تحریک کا حصہ بنیں گے ۔