|

وقتِ اشاعت :   February 20 – 2019

سعودی ولی عہد کے دو روزہ دورہ کے بعدپاکستان سعودی تجارتی تعلقات کو انتہائی اہمیت دی جارہی ہے ، پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے یقیناًپاکستان میں بڑی معاشی تبدیلی رونما ہوگی۔ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخطوں سے یہ امید پیدا ہوچکی ہے کہ آنے والے چند برسوں میں تجارتی تعلقات مزید وسعت اختیار کریں گے اور دیگر شعبوں پر بھی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ 

پاکستان اس وقت مکمل طور پر معاشی تبدیلی کیلئے تیار ہے ایک طرف سی پیک منصوبہ اور اب سعودی عرب کی 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری جو لانگ ٹرم کیلئے ہے، اسی طرح ایران نے بھی پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کیلئے سی پیک میں شراکت داری کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تمام صورتحال کا یقیناًخطے پرمثبت اثر پڑے گا جو اب تک مختلف چیلنجز کا سامنا کررہی ہے مگر آنے والے دنوں میں یہاں امن اور خوشحالی کا دور چلے گا۔

گزشتہ روز پاکستان اور سعودی عرب نے اس امر پراتفاق کیا کہ خطے میں تنازعات کا حل بات چیت سے ہی ممکن ہے جبکہ سعودی عرب نے پاکستان میں 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش اورکرتار پور راہداری کھولنا خوش آئند اقدام ہے ۔ 

سعودی ولی عہدکے دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ پاکستانی اورسعودی حکام نے اتفاق کیا ہے کہ خطے میں قیام امن کے لیے بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب نے مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی جبکہ وزیر اعظم نے ولی عہد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ 

اعلامیہ میں کہاگیا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔پاکستان اور سعودی عرب نے علاقائی، عالمی امن و سلامتی کے امور پر یکساں موقف کا اظہار کیا ۔

اعلامیہ میں کہاگیا کہ دہشت گردی، مسلم امہ کو درپیش چیلنجز، بین المذاہب ہم آہنگی پر بھی یکساں موقف کا اظہار کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق ولی عہدکے دورے کے دور ان دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ اعلامیہ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے میں سرمایہ کاری اور تجارت اولین ترجیح رہے۔ 

مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاکہ وزیراعظم نے سعودی جیلوں سے 2107 پاکستانیوں کی رہائی پر ولی عہد سے اظہار تشکر کیا،اعلامیہ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے سے پاک سعودی تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا۔ مستقبل کی سیاسی، سفارتی، اقتصادی سمت کا تعین کرنے کیلئے ادارہ جاتی ڈھانچہ قائم کیا جائے گا،عوامی رابطوں، دفاع، سلامتی اور ثقافتی پہلوؤں کی سمت متعین کی جائیگی۔ سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا قیام دوطرفہ تعلقات میں نئی بلندیوں کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ 

سعودی ولی عہد کا کامیاب دورہ پاکستان رہا ،دورے سے پاک سعودی تعلقات کے نئے باب کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب نے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔

سعودی ولی عہد نے کرتار پور راہداری کھولنے کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کو سراہا۔ مذاکرات ہی خطے میں مسائل کے حل کا بہتر ذریعہ ہیں۔وزیراعظم نے پاکستانی حجاج کی خدمت پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ ولی عہد کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے پیش کردہ مسائل کو فوری طور پر حل کرنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سعودی ولی عہد پاکستان سے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے ۔ پاک سعودی تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہونے جارہا ہے جس کے آنے والے وقت میں دوررس نتائج برآمد ہونگے۔