خضدار : پروفیسر لیاقت سنی ،دانشور سلطان احمد شاہوانی اور بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ اور برائیوئی ایک گل دستے کے دو پھول ہے بلوچی اگر جسم تو برائیوئی اس کی جان ہے جسم اور جان ایک دوسرے کے لئے لازم ملزوم ہوتے ہیں ہمیں اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنا کر اپنی زبان ،ثقافت اور دو و ربیدہ کی حفاظت کے لئے عملی کام کرنا ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اور برائیوئی اکیڈمی خضدار کے زیر اہتمام خضدا رپریس کلب میں مادری زبانوں کے عالمی دن کے مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
تقریب سے عالم برائیوئی ،محمد وارث شائین،پروفیسر مان منصور ،پروفیسر سیراج ساگر بلوچ، رشید کریم بلوچ ،پروفیسر محمد عالم جتک،گودی جہلاوان ہماء رئیسانی،عید محمد ایڈووکیٹ، ڈاکٹر صبہ بلوچ ،عمران بلوچ ،عبدالرزاق شاہوانی ،حیدر زمان بلوچ ،محمد وارث شائین،آصف رضا بلوچ اور دیگر نے خطاب کیا ۔
مقررین نے کہا کہ دنیا میں 12000 زبانیں تھیں جو کم ہو کر اب 7000 ہزار تک رہ گئی ہیں مادری زبانیں اس وقت ختم ہوتی ہیں جب ہم خود ان کی تحفظ کے لئے کچھ نہیں کرتے باتیں کرتے ہیں مگر عملی کام نہیں کرتے ،تنقید کرتے ہیں مگر تعمیر کا نہیں سوچھتے ،سوال اٹھاتے ہیں مگر خود کوئی کردار ادا نہیں کرتے ہیں ۔
زبان کی باتیں کرتے ہیں مگر اپنی گھروں میں دوسرے زبانوں کو اہمیت دیتے ہیں ،دوسروں پر انحصار کرتے ہیں مگر خود کوئی کام نہیں کرتے یہ تمام بیماریوں کا اعلاج اس میں ہیں کہ ہم انحصار کم کریں خود انحصاری سے کام کریں تنقید کم کرے تعمیر شروع کریں تب جا کر ہماری زبان ہماری ثقافت اور ہمارے دود و ربیدہ محفوظ ہو گی اب تک تو ہم رسم الخط سے محروم ہیں ہمارے ادیب لکھاری اور دانشوروں کو اس جانب سوچھنا ہو گا۔
تقریب سے پروفیسر لیاقت سنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جدید تحقیق کے مطابق بلوچ کے چھ زبانیں ہیں جن میں ایک برائیوئی بھی ہے اور برائیوئی بنیادی طو رپر بلوچ کا ابتدائی زبان ہے دونوں میں تفریق کرنے کی سازشوں کو ہمیں نا کام بنانا ہو گا اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کر کے ان کا حوصلہ شکنی کرنی ہو گی۔
تقریب میں ایک قرار داد کے زریعے اس بات پر زور دیا گیا کہ برائیوئی زبان کو بھی سی ایس ایس کے امتحانات میں شامل کیا جائے جھالاوان کے ادبی شخصیات کا بھی بی اے اور ایم اے کے امتحانات میں تزکرہ شامل کیا جائے ۔
تقریب میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان ،خواتین و حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی شرکاء نے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اور برائیوئی اکیڈمی خضدار شاخ کی جانب سے مادری زبانوں کے عالمی دن کو ایک ساتھ منانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب سے برائیوئی اور بلوچی زبان کو الگ کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو گی انہوں اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اسی طرح مشترکہ تقریبات کا انعقاد کر کے اندرونی و بیرونی سازشوں کا ناکام بنائیں
بلوچ قوم کی چھ زبانیں ہیں اور براہوئی اسکی ابتدائی زبان ہے، خضدار میں سیمینار
وقتِ اشاعت : February 23 – 2019