دبئی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز کمبی نیشن کی آزمائش کا آخری موقع ہوگی۔
دبئی میں www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں سرفراز احمد نے کہا کہ پی ایس ایل کے بعد آسٹریلیا کیخلاف یو اے ای میں شیڈول ون ڈے سیریز ورلڈ کپ سے قبل کمبی نیشن کی آزمائش کا آخری موقع ہے، اس کے بعد قومی ٹیم نے میگا ایونٹ کیلیے انگلینڈ روانہ ہونا ہے، کوشش کریں گے کہ کینگروز کے خلاف ایک یا دو نئے کرکٹرز کو موقع دیں، سلیکشن کمیٹی کے ساتھ بیٹھ کر غور کریں گے کہ کس کھلاڑی کی آزمائش کی جائے اور کس کو آرام دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کرکٹرز پر سب کی نظریں ہیں، دیکھا جا رہا ہے کہ ان میں سے کون قومی ٹیم میں جگہ بنانے کی اہلیت رکھتا ہے، اگر کسی نے غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے خود کو ’’ایکس فیکٹر‘‘ ثابت کیا تو ضرور اس کے نام پر غور کریں گے، شاداب خان اسی انداز میں پی ایس ایل کے دوران سامنے آئے، پاکستان کیلیے کھیلے اور اپنا انتخاب درست بھی ثابت کیا۔
ماضی میں ڈسپلن مسائل کے باوجود عمراکمل اور احمد شہزاد کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسکواڈ کا حصہ بنائے جانے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ان دونوں کو شامل کیا تو لوگوں نے ’’گڈ لک‘‘ جیسے الفاظ کہے، مجھے کبھی بھی عمراکمل کے ساتھ کھیلتے ہوئے کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا، قومی ٹیم میں بھی ایک ساتھ رہے۔
سرفراز نے بتایا کہ ٹی ٹوئنٹی کا کپتان بنا تو مڈل آرڈر بیٹسمین میری قیادت میں ایک، دو سیریز بھی کھیلے، میں بطور کپتان کوئٹہ گلیڈی ایٹرز خوش ہوں کہ پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 2 کرکٹرز میرے پاس آگے، یہ دونوں کسی وقت بھی میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں، احمد شہزاد وقفے کے بعد مسابقتی کرکٹ میں آئے شاید اس لیے پرفارم نہیں کر سکے، فی الحال انہیں آرام دیا آگے چل کر جہاں ضرورت ہوئی ان کو موقع دیا جائے گا، عمراکمل نے ڈومیسٹک کرکٹ کی فارم کو پی ایس ایل میں بھی برقرار رکھا، کارکردگی دکھاتے ہیں تو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلیے بھی اچھا ہے۔
عمراکمل کے قومی ٹیم میں کم بیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے خود کو فٹ رکھا اور ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کر رہا ہے تو قومی ٹیم میں واپس آ سکتا ہے، عمراکمل ہوں یا احمد شہزاد دروازے سب کیلیے کھلے ہیں۔
پی ایس ایل ، کسی ٹیم کو فیورٹ قرار دینا درست نہیں، سرفراز احمد
سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ فی الحال پی ایس ایل میں کسی ٹیم کو فیورٹ قرار دینا درست نہیں، انھوں نے کہا کہ ابھی کم ازکم 5،5 میچز مکمل ہوجائیں تو اندازہ ہوگا کہ کسی کی پوائنٹس ٹیبل پر کیا پوزیشن اور اس کا کمبی نیشن کیسا ہے، فی الحال کسی ٹیم کو بہتر یا کمزور قرار نہیں دیا جاسکتا۔
میچز کیلیے فری پاسز کے متلاشی بھی کپتان سرفراز احمد کوستانے لگے
پاکستان میں میچز کیلیے فری پاسز کے متلاشی سرفراز احمد کو بھی ستانے لگے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ دونوں ایڈیشنز کے ملک میں ہونے والے میچز میں عوام نے بڑی گرمجوشی کا مظاہرہ کیا، امید ہے کہ اس بار بھی اسٹیڈیم بھر جائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کئی افراد ابھی سے فری پاس مانگ رہے ہیں، ان کو کہہ رہا ہوں کہ ابھی ٹیم کو فائنل میں تو پہنچ لینے دو، اس کے بعد کوشش کریں گے پاس دینے کی۔
اسٹیڈیمز کی رونقوں میں اضافہ ہوگا، کپتان
سرفراز احمد پر امید ہیں کہ پی ایس ایل کے اگلے میچز میں اسٹیڈیمز کی رونقوں میں اضافہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ افتتاحی تقریب بڑی شاندار ہوئی، اس کا کریڈٹ پی سی بی کو دینا چاہیے، اس موقع پر بڑی تعداد میں شائقین دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئے، ابھی ٹورنامنٹ کا ابتدائی مرحلہ ہے، دلچسپی بڑھے گی تو امید ہے کہ آنے والے میچز میں زیادہ تعداد میں تماشائی سٹیڈیم آئیں گے۔