|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2019

سبی : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ سبی کا روایتی میلہ بلوچستان میں بسنے والے تمام لوگوں کے مابین اتحاد واتفاق اور محبت کے فروغ کا باعث بناتا ہے تو دوسری جانب لائیواسٹاک ،زراعت سمیت دیگر شعبوں کی ترقی اور عوام کی خوشحالی سمیت ملکی معیشت کو تقویت ملتی ہے ۔

سبی کا تاریخی وثقافتی میلہ بلوچستان کا سب سے بڑا اور ملک کا دوسرا عوامی اجتماع اور اہم تقریب ہے بلوچستان کی حکومت عوام کو ان کی گھروں کی دہلیز پر زندگی کی تمام سہولیات کی فراہمی کے لئے کام کررہی ہیں افسوس کی بات ہے کہ زراعت لائیواسٹاک سمیت دیگر شعبوں کی ترقی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا بلوچستان کی حکومت امن وامان کے قیام کیلئے پاک افواج ایف سی کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے سبی کی عوام کو درپیش مسا ئل حل کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے سالانہ سبی میلے میویشاں واسپاں کا سردار چاکر خان ڈومکی اسٹیڈیم سبی میں باقاعدہ افتتاحی تقریب کے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرصوبائی وزیرصحت میر نصیب اللہ مری ، صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی، صوبائی مشیر میر سکندر علی عمرانی ،وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر تعلیم محمد خان لہڑی ،سردارزادہ میر دینا خان ڈومکی چیف آف بنگلزئی سردار نور احمد بنگلزئی ، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل سید فیاض حسین شاہ ، کمانڈر سبی گیریژن برگیڈئیر اویس مجید، سیکٹر کمانڈر ایسٹ بریگیڈئیر ذوالفقار باجوہ کمانڈنٹ سبی اسکاؤٹس کرنل وقار احمد چوہدری، ونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل ضیاء اللہ ، ڈی جی لائیواسٹاک ڈاکٹر غلام حسین جعفر،کمانڈنگ آفیسر لیفٹنٹ کرنل رانا محمداصف ،سابق نگران وزیر اعلیٰ چیف آف سبی نواب غوث بخش باروزئی ،ڈٖی آئی جی سبی رینج کیپٹن (ر) پرویز چانڈیہ،ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سبی عباس ملک ،بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما میر فرید رئیسانی ، ڈویژنل ڈائریکٹر لائیواسٹاک و ہارس اینڈ کیٹل شو کے انچارج الحا ج ڈاکٹر جان محمد صافی ،ایس ایس پی سبی عبدالحق عمرانی،سابق چےئرمین میونسپل کمیٹی سبی سردارزادہ میر حیر بیار خان ڈومکی ،سانق وائس چےئرمین حاجی محمد حیات رند ،سابق چےئرمین ورند گروپ سبی کے رہنما حاجی داؤد رند ،سردار زادہ کوہیار خان ڈومکی، ڈسٹرکٹ ایجوکشن آفیسر عبدالستار لانگو سمیت ایف سی پولیس و ضلعی آفیسران بھی تعداد موجود تھے۔ 

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ سبی میلہ ایک تاریخی اہمیت کا حامل ہے جو مختلف ادوار میں حکومت اور عوام کے درمیاں پل کا کردار ادا کرتا ہے سبی کے تاریخی میلہ میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی میزبانی کا شروف بھی حاصل کرچکے ہیں بلوچستان ایک رزعی مالداری کا علاقہ ہے ۔

مالداری اور زراعت بلوچستان کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کا مقام رکھتی ہیں مالداری ہویا زراعت کے شعبوں کی نمائندگی سبی میلے میں ہوتی ہیں مالدار ہویا زراعت دیہی ترقی اس کیلئے امن وامان کا ہونا لازمی ہے امن وترقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے ہماری حکومت بلوچستان میں امن وامان کے قیام اور ترقی خوشحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہیں ۔

صوبے میں سیکورٹی فورسز کی محنت پر فخر ہے جنہوں نے صوبے میں امن وامان کیلئے گراں قدر قربانیاں دیں آج بھی ان کی خدمت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے صوبے میں امن کے قیام کے لئے ناقابل فراموش قربانیاں دیں اس صوبے اور شہر کے لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ بھہ پیش کیااس کے باوجود سبی میلے کی تقریبات کو کامیاب بنانے پر مبادک باد دیتے ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کے قیام میں سیکورٹی فورسز کی قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ امن اور ترقی کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے صوبائی حکومت امن کے قیام کے لئے دیگر تمام باتوں پر ترجیح دیتی ہے ۔

ہماری کوشش ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں لوگ اپنے کام اور مسئلہ مسائل مقامی سلح پر حل کریں ان کو کوئٹہ آنے کی ضرورت پیش نہ آئے مالداری زراعت کو جدید خطوط سے آراہستہ کریں ماضی میں دیکھاگیا ہے کہ ترقی کا جو پیمانے بنائے گئے ۔

ان سے لوگوں کو کوئی ریلیف نہ مل سکا افسوس کی بات ہے کہ کئی سالوں سے زراعت لائیواسٹا ک سمیت عام آدمی کے مسائل کو حل کرنے کی منصوبہ بندی نہ ہوسکی موجودہ حکومت زراعت لائیواسٹاک سمیت عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے میں توجہ دے رہی ہیں ۔

سبی میلے کے موقع پر ہر سال لوگ آتے ہیں آنے والے سبی میلے کو مزید بہتر بنائیں گے تاکہ لوگوں کی زیادہ آمدن ممکن ہوسکے ماضی میں سی پیک کے حوالے سے اور آنے والے دنوں میں بلوچستان کی ترقی کے لئے کام کریں گے صحت روزگار پانی امن وامان اور معاشی ترقی کے لئے کام کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی بلوچستان میں تعلیمی اداروں میں وہ سہولت نہیں جس کی وجہ سے تعلیم مجبوری میں حاصل ہوتی ہے ہم صحت اور تعلیم عام کریں گے تاکہ ہمارے بچے تعلیم حاصل کرکے صوبے بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں روزگار حاصل کرسکیں ہم کوشش کریں گے کہ علاج معالجے کے لئے کوئی اپنی جائیداد فروخت نہ کرے بلکہ اس کو گھر کے پاس ہی ہر علاج معالجے کی سہولت میسر آئے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سبی کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ترجیح بنیادوں پر کام کیا جائے گا ۔