کراچی: پی سی بی بھارتی ’’لفظی فائرز‘‘ کو کوئی اہمیت نہیں دے گا لہٰذا حکام کو ایک فیصد بھی خدشہ نہیں کہ آئی سی سی پاکستان پر پابندی عائد کرے گی۔
مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر تھوپنے والا بھارت مسلسل منفی ہتھکنڈے آزما رہا ہے، اسے پی ایس ایل کے ذریعے پاکستانی قوم کو ملنے والی خوشیاں ایک آنکھ نہیں بھا رہیں، اسی لیے ایونٹ کے دوران ہی پروڈکشن کمپنی بھی دستبردار ہوگئی،مگر پی سی بی نے فوری طور پر متبادل انتظام کر لیا۔
بھارت میں میچز کی ٹیلی کاسٹ بھی روک دی گئی تھی، اسی پر بس نہ کرتے ہوئے بی سی سی آئی کی جانب سے ورلڈکپ میں پاکستان کی شرکت روکنے اور پھر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے پر بھی پابندی لگانے کی کوشش شروع ہو گئی، البتہ پی سی بی نے کسی موقع پر بھی انھیں سنجیدگی سے نہ لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ آفیشلزکی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوامی سطح پربات چیت سے گریزکیا جائے گا، بی سی سی آئی کی دھمکیوں سے مرعوب نہ ہونے والے بورڈ حکام کو ایک فیصد بھی خدشہ نہیں کہ بھارتی بورڈ پاکستان پر پابندی لگوا سکے گا، انھوں نے اسے احمقانہ بات قرار دیتے ہوئے یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ آئی سی سی کے آئین میں کسی ممبر پر ایسے پابندی لگانے کی کوئی شق شامل ہی نہیں ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں ہفتے دبئی میں شیڈول میٹنگز میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان بھارتی دھمکیوں کو کوئی اہمیت نہ دیتے ہوئے اس پرکوئی بات تک نہیں کریں گے۔
دوسری جانب گزشتہ روز بھارتی میڈیا میں ہی سامنے آنے والی خبروں میں آئی سی سی کی طرف سے بھی پاکستان کیخلاف کسی ایکشن کو خارج از امکان قرار دیا گیا ہے۔