کوئٹہ : بلوچستان کے تمام بلوچ پشتون سندھی قبائل سمیت ہر زبان بولنے والا جوان پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہے بھارتی نریندر مودی کو پتہ ہونا چاہئے کہ پاکستان کے جوان ہر مشکل گھڑی میں اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں بھارتی گیڈر بھکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہم نے جس طرح سے بھارت کو ان کی حدود میں گھس کر مار ا ہے اسی طرح سے ہم دہلی میں پاکستان کا جھنڈا بھی لہرا دیں گے ۔
ان خیالات کااظہار کوئٹہ میں مختلف بلوچ سیاسی سماجی قبائلی عمائدین کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء سے نواب ظفر شاہوانی نے کوئٹہ پریس کلب کے باہر خطاب کے دوران کیا اس سے قبل بھارت کے خلاف پاکستان زندہ باد/ ریلی امداد چوک سے نکالی گئی جو کوئٹہ پریس کلب پہنچ کر بڑے احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہو گئی ۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نواب ظفر شاہوانی نے کہا کہ عوام اپنی پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے انڈیا ہمارا کھلا دشمن ہے ہم انڈیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم بلوچ اور پشتون جنگجو قوم ہیں ہم انڈیا کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے جس طرح سے آج ہمارے پاک ایئر فورس کے جوانوں نے بھارتی طیاروں کو ان کی حدود میں گھس کر مار اہے اس طرح سے ہم دہلی میں پہنچ کر انہیں سبق سکھائیں گے اور پاکستان کا قومی پرچم وہاں لہر ائیں گے ۔
بھارت کی کسی بھی دھمکی سے ہم ڈرنے والے نہیں ریلی مظاہرے کے شرکاء سے میر شاہ جہاں گرگناڑی میر معظم شاہوانی عبدالٖغفار بادینی میر احمد چلتن وال سردار کریم اللہ سردار عظمت اللہ میر رؤف قلندرانی حبیب اللہ کرد میر زرک محمد حسنی ملک فہیم اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھار ت کو معلوم ہونا چاہئے کہ 65اور 70کی جنگ میں ہم نے ان کے سا تھ کیا کیا تھا اب بھی وہ تیار رہیں ۔
ہم اپنے سپہ سالار پاک فوج کے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ایک اشارے کے منتظر ہیں ہم بھارت کو سبق سکھا کر رہیں گے آج جس طرح سے ان کے دو حملہ آور طیاروں کے پائلٹ کو گرفتار کیا ۔
مقررین نے کہا کہ نریندر مودی اب تمہارا تھوڑا وقت رہ گیا ہے ہم نے سروں پر کفن باندھ لیا ہے ہم ہر حملے کا منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہیں مظاہرین نے اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا رپتلہ اور ترنگا بھی نذر آتش کیا اور بھارت کے خلاف بھر پور نعرے بازی کی شرکاء نے سبز ہلالی پرچم بھی اٹھارکھے تھے بعدازاں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے
شیخ زید ہسپتال میں کینسر و کارڈیک کے علاج کی فراہمی کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کرنیکا فیصلہ
کوئٹہ(خ ن)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ہدایت کی ہے کہ شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں کینسر ہسپتال اور کارڈک ہسپتال کے علاج معالجہ اور سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لینے کے لئے کنسٹلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں، کینسر ہسپتال اور کارڈک ہسپتال کا قیام حکومت کے ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے تاہم ان منصوبوں کی تکمیل تک شیخ زید ہسپتال میں عوام کو کینسراور دل کے امراض کی سہولیات کی فراہمی کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید جنرل ہسپتال کے امور کے جائزہ اجلاس کے دوران کیا جس میں ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد موسیٰ نے بریفنگ دی، چیف سیکریٹری بلوچستان اختر نذیر، سیکریٹری صحت اور صحت خزانہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہسپتالوں کی کارکردگی میں اضافہ کے لئے انہیں مالی اور انتظامی اختیارات دے کر خودمختار حیثیت دی جاسکتی ہے جس سے صحت کی خدمات کی فراہمی میں بہتری اور سرکاری شعبہ کے ہسپتالوں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتالوں میں مائیکرو فائنانس اور ایڈمنسٹریشن مینجمنٹ کی ضرورت ہے، مالی اختیارات کے ذریعہ ہسپتالوں کی انتظامیہ میں اونر شپ کا احساس اجاگر ہوگا اور وہ جوابدہ بھی ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں ڈائیلاسز مشینوں کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے دوردراز کے علاقوں کے عوام کو گردوں کے موذی امراض کے بہتر علاج کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے، محکمہ صحت اور محکمہ خزانہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے غیراہم امور میں الجھ کر اپنے بنیادی مینڈیٹ کو نظرانداز کردیتے ہیں، مالی وانتظامی اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی سے سول سیکریٹریٹ پر غیر ضروری بوجھ کم ہوگا، وزیراعلیٰ نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال کی کارکردگی کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہسپتال کے مسائل کے حل اور ضروری وسائل کی فراہمی میں تعاون کرے گی۔
کوئٹہ ، بھارت کیخلاف ریلی کا انعقاد ، مودی کا پتلا نذر آتش
وقتِ اشاعت : February 28 – 2019