|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2014

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار اور 14 سالہ بچی سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ شہر کے حساس علاقے سریاب روڈ پر پیش آیا ہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عمران قریشی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ سب انسپیکٹر قدرت اللہ کی گاڑی پر فائرنگ کی جس میں وہ ہلاک ہوگئے، جبکہ ان کے بیٹے کو شدید نوعیت کے زخمی آئے ہیں۔ انہوں نے اسے بظاہر ہدف بنا کر قتل کرنے کا ایک واقعہ قرار دیا۔ واقعے کے بعد نامعلوم افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، تاہم پولیس کی بھاری نفری فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔ زخمی ہونے والے اے ایس آئی کے بیٹے کو بعد میں کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ عمران قریشی کا کہنا تھا کہ پولیس آفیسر پر جس وقت یہ حملہ ہوا وہ اپنے گھر سے بازار کی جانب جا رہے تھے۔ ابتدائی طور پر اس واقعہ کی کسی نے بھی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم عمران قریشی نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ اس واقعے میں بلوچ علیحدگی پسند ملوث ہیں۔ اسی دوران کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں بھی ہدف بنا کر قتل کرنے کا ایک واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص ہلاک ہوا جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ افغان شہری تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ اسی طرح کاسی روڈ پر پیش آنے والے فائرنگ کے ایک واقعے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس حکام نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مسلح افراد نے کاسی روڈ پر واقع پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 14 سالہ لڑکی سمیت دو افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس نے واقعے کو قبائلی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا ہے جبکہ دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔