|

وقتِ اشاعت :   March 9 – 2019

گوادر : گوادر کتا ب میلہ کی رنگینیاں جاری ہیں کتب میلہ کے دوسرے روز علم و ادب اور علاقائی رسم و رواج سمیت دیگر موضوعات پر کل 6 سیشنز منعقد کیئے گئے۔ پہلے سیشن میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع بلوچی ادب میں خواتین کا کردار تھا اس سیشن کے پینلسٹ میں ملک کی معروف دانشور عذرا عباس اور بلوچی زبان کی ادیب زاہدہ رئیسی راجی شامل تھیں جبکہ میزبانی کے فرائض مریم سلیمان نے اداکیئے۔

دوسر ے سیشن میں گوادر عہد رفتہ کی کہانی بزرگوں کی زبانی کے موضوع پر منعقد کیا گیاسیشن کے پینلسٹ میں خدابخش ہاشم، اشرف حسین، ماسٹر امام بخش، علی عیسٰی اور ماسٹر ناظم الدین شامل تھے. پینلسٹ نے گوادر بارے اپنی یاد داشتیں پیش کیں اور گوادر کی قدیم ،تاریخی، معاشرتی اور سماجی زندگی کو بیان کیا جبکہ سیشن کی میزبانی کے فرائض ناصر رحیم نے اداکیئے ۔

تیسرے سیشن میں بلوچی زبان کے معروف ادیب، مصنف اور ماہنامہ بلوچی زند کے ایڈیٹر یارجان بادینی کی کتاب عمان ءِ بلوچ، زندگی ءَ را بلک نام ءَ نیست کی رونمائی کی گئی جس پر ڈاکٹر کلیم اللہ لاچاری، ڈاکٹر حفیظ جمالی اور کتاب کے مصنف نے گفتگو کی تقریب کی میزبانی کے فرائض رحمت اللہ بلوچ نے اداکیئے۔

چوتھے سیشن میں گوادر کے تاریخی مقامات پر مبنی پینٹنگز کی نمائش کی گئی نمائش کا افتتاح ملک کے معروف دانشور و ادیب انور سن رائے نے کیا جبکہ اس موضوع پر گفتگو کے لےئے انورسن رائے اور مجید عبداللہ سمیت آرٹسٹ صدف شے نظرت، شاہینہ رشید، شاہد مجید، زباد بلوچ اور عبدالرزاق کو مدعو کیا گیا تھا سیشن کے میزبانی کے فرائض عبدالسلام نے اداکیئے۔

پانچویں سیشن میں غم فراق اور آزاد سی چڑیا کے شعری مجموؤں کی تقریب رونمائی کی گئی اور شام کو پسنی تھری ڈی آرٹ سرکل کی جانب سے ساحل سمندر پر تھری ڈی آرٹ کی نمائش کی گئی ۔

کتا ب میلہ کے دوسرے روز کے آخری سیشن میں بلوچی میوزیکل پروموٹر سوسائٹی کی جانب سے معروف بلوچی کلاسیکل گلوکار پھلوان مزار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیئے کلاسیکل میوزک پروگرام کی محفل سجائی گئی جس میں معروف بلوچی کلاسیکل گائکوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔کتب میلہ کا ایک سیشن خواتین کے لیئے مخصوص کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے دلچسپی کے ساتھ شرکت کی۔