|

وقتِ اشاعت :   March 9 – 2019

کوئٹہ : صوبائی سیکرٹری ثقافت و سیاحت ظفر علی بلیدی نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں سے صوبہ سندھ میں بلوچستان سے منتقل ہونے والے قدیم قیمتی نوادرات واپس حاصل کر لئے گئے ہیں جنہیں رواں سال بلوچستان یونیورسٹی میں قائم ہونے والے میوزیم میں نمائش کے لئے رکھ دیا جائے گا جس سے نہ صرف ان قدیم نوادرات کی حفاظت ممکن ہوگی بلکہ عوام کو بھی ان کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان کے مختلف آثار قدیمہ کے مقامات سے دریافت ہونے والے قدیم نوادرات کراچی کے نیشنل میوزیم کے ایکسپلوریشن برانچ میں موجود تھے جن کوزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی مشیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ کی کاوشوں اور حکومت سندھ کے تعاون سے بحفاظت کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

تقریبا 2سے 6 ہزار سال قبل کے نوادرات کی تعداد تقریبا 20 ہزار 675 ہے جن میں قدیم خوبصورت برتن پتھر کے اوزار مورتیاں شامل ہیں جو قیام پاکستان کے بعد مختلف ادوار میں صوبے کی قدیم ترین مقامات سے دریافت کیے گئے تھے ۔

سیکرٹری نے کہا کہ وادی بلوچستان اپنے دامن میں دنیا کا قدیم ترین تہذیبی ورثہ اور ثقافت سموئے ہوئے ہے بدقسمتی سے گذشتہ حکومتوں کی جانب سے ثقافتی ورثے اور قدیم نوادرات کو محفوظ رکھنے کے لئے عملی اقدامات نہیں کیے گئے ۔

اس کے برعکس محکمہ ثقافت سیاحت و آرکائیو کو موجودہ حکومت کی بھر پور سرپرستی اور تعاون حاصل ہے اور محکمہ صوبے کے تاریخی ورثے کو زندہ رکھنے اور عوام کو قدیم تہذیب و تمدن، تاریخ، رہن سہن، مقامی فن و ہنر اور نامور ہستیوں کے حوالے سے آگاہی کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔سیکرٹری ثقافت و سیاحت نے قیمتی نوادرات کی واپس بلوچستان منتقلی کے لئے سندھ حکومت کے تعاون کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا ۔