|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کابینہ ‘ سینٹرل کمیٹی کے اراکین ‘ بی ایس او کا مشترکہ اجلاس گزشتہ روز سراوان ہاؤس زیر صدارت پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ منعقد ہوا ۔

اجلاس میں پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ‘ مرکزی فنانس سیکرٹری ایم پی اے ملک نصیر شاہوانی ‘ مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ‘ بی ایس او کے چیئرمین نذیر بلوچ ‘ قاری اختر شاہ کھرل نے شرکت کی جس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ اور آگاہی مہم کے ذریعے بلوچستان کے ان علاقوں میں جہاں سکولوں میں داخلے ہو رہے ہیں ۔

ان علاقوں میں آگاہی مہم چلائی جائے گی تاکہ والدین کو آگاہی دی جائے کہ وہ اپنے بچوں کو سکول بھجوائیں اس حوالے سے ہماری کوشش رہی گی کہ عوام کو بتایا جائے کہ تعلیم وہ زیور ہے جو اقوام کی تقدیر بدلنے میں معاون و مددگار ثابت ہو سکتی ہے ۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام اضلاع کے ضلعی صدور جنرل سیکرٹریز ‘ یونٹ سیکرٹریز و دیگر ضلعی اکابرین اس حوالے سے مہم کا آغاز کریں اور بی ایس او کے ساتھ مل کر اس مہم کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں بی این پی بی ایس او کے ساتھ مل کر معاشرے میں تعلیم ‘ شعور ‘ نظریاتی سوچ کو پروان چڑھانے میں کردار ادا کرتی رہی ہے کیونکہ جہالت نے ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کمزور کر دیا ہے ۔

بی این پی معاشرے میں حقیقی طور پر اپنا جدوجہد کو آگے بڑھا رہی ہے اور اس حوالے سے کسی بھی مصلحت پسندی کاشکار نہیں ہوں گے علم و آگاہی کو اپنا اشعار سمجھتے ہیں ہماری جدوجہد جاری رہے گی عملی اقدامات کے ذریعے ہر سطح پر تعلیم آگاہی مہم کوآگے بڑھاتے رہیں گے بلوچستان کے طلباء و طالبات ‘ ترقی پسند روشن خیال سیاسی قوتیں بھی بی این پی اور بی ایس او کا ساتھ دیں تاکہ ہم اس مقصد میں کامیاب ہوں سکیں