کوئٹہ: کوئٹہ میں ایرانی سمگل شدہ پٹرول اور ڈیزل کے گودام میں آگ لگ گئی۔15سے زائد دکانیں جل گئیں۔آگ بجھانے کے عمل کے دوران فائربریگیڈ کے چار اہلکار زخمی ہو گئے۔
تفصیل کے مطابق منگل کی شام کو کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں مدرسہ روڈ پر واقع ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کے ایک بڑے ذخیرے میں اچانک آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی دکانوں کو لپیٹ میں لے لیا۔ آتشزدگی سے علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگوں نے اپنی جانیں بچانے کیلئے دوڑیں لگائیں۔ دکاندار اپنا سامان بچانے کی کوشش کرتے رہے۔اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ موقع پر پہنچا اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں۔
ڈبل روڈ، میزان چوک ، میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں قائم فائربریگیڈ اسٹیشنز سے دس گاڑیوں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا۔آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے اٹھنے والے کالے اور گہرے دھوئیں نے شہر کی فضاء کے ایک بڑے حصہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دھوئیں کے کالے بادل پندرہ سے بیس کلومیٹر دور یعنی نواں کلی ، بھوسہ منڈی ،ہزارگنجی اور دیگر دور دراز علاقوں میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
آگ کے نتیجے میں کروڑوں روپے مالیت کا سمگل شدہ ایرانی پیٹرول اورڈیزل ، پندرہ سے زائد دکانیں جل گئیں۔ فائر بریگیڈ حکام کے مطابق ڈھائی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ آگ بجھانے کے عمل کے دوران فائر بریگیڈ کے چار اہلکار معمولی زخمی بھی ہوئے۔تحریک انصاف کے رکن بلوچستان اسمبلی مبین خلجی، ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن فاروق لانگو اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مبین خلجی کا کہنا تھا کہ کہ جہاں آگ لگی وہاں پٹرول اور ڈیزل کا غیر قانونی کاروبار ہورہا تھا۔ یہاں زمینوں پر قبضے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس غیر قانونی کاروبار کا معاملہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ اٹھائیں گے۔میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے ایڈمنسٹریٹر فاروق لانگو کا کہنا تھا کہ شہر میں کسی کواس طرح کے غیرقانونی کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ،پیٹرول غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
کوئٹہ ، ایرانی سمگل شدہ پیٹرول ڈپو میں آتشزدگی 15دکانیں جل کر خاکستر
وقتِ اشاعت : March 13 – 2019