کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاک افغان سرحدی شہر چمن اور حب میں بم دھماکوں میں تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ کوئٹہ، خضدار اور بارکھان میں بھی بم دھماکے ہوئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحدی شہر چمن میں مال روڈ پر نامعلوم افرا دنے پی ٹی سی ایل ٹیلی فون ایکسچینج کے گیٹ کے بلمقابل دیوار کے ساتھ بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں خاتون مسماۃ فاطمہ بی بی اور نواب خان زخمی ہوگئے۔ دونوں افراد وہاں سے گزر رہے تھے۔ دھماکے سے قریبی علاقوں سے شیشے ٹوٹ گئے۔ جبکہ کی آواز دور دور تک سنی گئی جس کے باعث شہریوں میں خو ف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو سول اسپتال چمن منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ڈیڑھ کلو دھماکاخیزمواد کو ٹائم ڈیوائس کے ساتھ منسلک کرکے موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ دھماکے کی جگہ کے قریب کئی اہم سرکاری محکموں کے علاوہ احساس اداروں کے دفاتر بھی موجود ہیں ۔ دھماکے کے بعد پی ٹی سی ایل ایکسچینج پر تعینات سیکورٹی اہلکار کو احساس اداروں نے حراست میں لے لیا ہے ۔ ادھر ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں پولیس تھانہ حب کے قریب آر سی ڈی شاہراہ پر نامعلوم افراد نے شراب خانے پر دستی بم سے حملہ کیا ۔ دھماکے سے ایک شخص سنتوش کمار ولد کرشن کمار زخمی ہوا جسے طبی امداد کے لئے جام قادر اسپتال لے گئے۔ دریں اثناء کوئٹہ کے نواحی علاقے اسپنی روڈ کراس پر سبزیوں کے کھیتوں کے قریب سائیکل پر نصب بم کا دھماکا ہوا جس سے علاقے میں خوف و ہرا س پھیل گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا ریمو ٹ کنٹرول ڈایوائس کی مدد سے کیا گیا اور دھماکے میں تین کلو دھماکا خیز مواد کے علاوہ نٹ بولٹ اور چھرے بھی استعمال کئے گئے ۔ جبکہ ضلع خضدار کے علاقے اسپتال روڈ پر دو تلوار چوک کے قریب واقع مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر آغا شکیل درانی کے گھر پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو گھر کے قریب گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے کے بعد آغا شکیل درانی کے محافظوں اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس کے بعد ملزمان فرار ہوگئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ ادھر ضلع بارکھان کے علاقے رکھنی کے قریب موٹر سائیکل بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں زور دار دھماکا ہوا دھماکے سے موٹر سائیکل تباہ تاہم موٹر سائیکل سوار ولی خان معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔