|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2019

کوئٹہ: ملک امان اللہ خان ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام نظریاتی سے مستعفی ہوگئے۔  بدھ کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے صوبائی جوائنٹ سیکریٹری ملک امان اللہ خان کاکڑنے کہا کہ جمعیت نظریاتی میں عوام کی خدمت کیلئے شمولیت اختیارکی تھی تاہم اس مقصدمیں کامیاب نہیں ہوپائے جلدحلقے کے لوگوں اورسیاسی کارکنوں کی مشاورت سے ایک نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کااعلان کریں گے۔

اس موقع پرقلعہ سیف اللہ کے جنرل سیکریٹری سیف الدین صافی،مولانا شہاب الدین،حافظ اکرام الدین ،حمید اللہ کاکڑ،عثمان کاکڑ،نیازمحمد سلطان زئی،حافظ محمدداؤدسلطان زئی،حاجی اللہ نور،حاجی محمد سلیم،حاجی عبدالمتین،عنایت اللہ مہترزئی،مولوی غلام جان، مولوی عبدالعزیز،جمعہ خان،اللہ نورخان،شاہ فیصل،طاہرخان کنچوغی،علاؤالدین،حاجی جلال خان ملک ظاہرکاکڑ،حاجی محمدجان،حافظ فیض اللہ،مولوی حمداللہ،جمعہ خان مہترزئی،مولوی زین الدین،کونسلران محمدغوث،زین اللہ،عبدالجبار،شمس اللہ اورشمس الدین ودیگر نے بھی جمعیت نظریاتی سے مستعفی ہونے کااعلان کیا۔

ملک امان اللہ کاکڑ نے کہا کہ قیام پاکستا ن سے لے کر اب تک ملک اورصوبے کیلئے میرے اکابرین کی خدمات کسی پوشیدہ نہیں ہیں اوران خدمات پرہمیں فخرہے اوراسی مقصدکوآگے لے کر چلنے کیلئے میں نے 18اپریل2007کوسیاست میں آنے کافیصلہ کیا تاکہ علاقے کی پسماندگی اورعوام کی دادرسی اوران کے مسائل حل ہوسکیں علاقے سے نفرتوں زئی اورخیلی کے خاتمے اورعوام میں اتفاق واتحادقائم کرکے انہیں بھائیچارے یی طرف راغب کرنا میرے سیاسی منشورکاحصہ ہے ۔

جس میں مجھے کامیابی حاصل ہوئی اور2018کے الیکشن میں حلقہ پی بی 20قلعہ سیف اللہ مسلم باغ کے عوام نے مجھے بھاری ووٹ دے کر اپنے اعتمادکااظہارکیااوراس اعتماد کے اعتراف میں میں نے کان مہترائی میں بجلی کی فراہمی کیلئے 132کے وی گریڈاسٹیشن اورڈیمزمنظورکرائے تاہم بعض قوتوں نے گریڈاسٹیشن کے قیام میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی جس کیخلاف میں نے بلوچستان ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایچ اے سے علاقے کے زمینداروں کوکروڑوں روپے کی ادائیگی ،مسلم باغ کیلئے سٹی فیڈرٹواورکان مہترزئی میں لیویزتھانے کے نئی عمارت کی منظوری میری سیاسی جدوجہد سے ممکن ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ خانوزئی کوضلع کادرجہ دلانے کیلئے منظم اورفعال تحریک چلائی جس میں سابق وزیراعلیٰ مرحوم جام محمدیوسف نے میرابھرپورساتھ دیا تاہم نئی حکومت کے آنے سے یہ کام تاخیرکاشکار ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 25ستمبر2011کوکان مہترزئی میں اپنے سیاسی دوستوں اورعلاقے کے معتبرین کے منعقدہ جرگے کی رائے سے جمعیت نظریاتی میں شمولیت کااختیارکی اورصوبے میں پارٹی کی فعالیت کیلئے اپنابھرپورکرداراداکیاجس کی وہ سے جمعیت نظریاتی ایک موثرقوت کے طورپرابھری جس سے خائف افراد نے انضمام کے نام پرجماعت سے علحیدگی اختیارکرکے جمعیت نظریاتی کی طاقت کوتقسیم کردیاجس کی ہم نے بھرپورمخالفت کرتے ہوئے جماعتی کازکوآگے ۔

بڑھانے کی بھرپورکوشش کی ،2018کے انتخابات میں حلقہ پی بی 3قلعہ ایف اللہ مسلم باغ کی نشست پرالیکشن میں حصہ لے کر میں نے 12ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے جس پر میںآج بھی اپنے حلقہ انتخاب کے لوگوں کامشکورہوں۔