کوئٹہ : کوئٹہ میں گیس لیکج کے باعث دھماکے سے کمرے کی چھت اڑ گئی، ایک شخص جاں بحق اورچار بچے جھلس کر زخمی ہوگئے۔ڈاکٹر نہ ہونے پر ورثاء کا احتجاج طیش میں آکر ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی ۔ ایم ایس نے غفلت کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دیدی ۔
پولیس کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کوئٹہکے علاقے کانسی روڈ مدنی اسٹریٹ ٹین ٹاؤن میں واقعہ ایک گھر کے کمرے میں گیس لیکج کے باعث دھماکہ ہوا ۔ دھماکے سے کمرے کی چھت اڑگئی ۔واقعے میں گھر کا 35 سالا سربراہ سجاد احمد ولد عبدالقیوم اسکا14 سالہ بیٹا مدثر احمد ،12 سالہ مبشر احمد ،7 سالہ بیٹی ایمان اورسریاب کا رہائشی قریبی عزیز محمد عظم ولد عبدالخلیل زخمی ہوگئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کیلئے پہلے سول ہسپتال اور پھر بی ایم سی ہسپتال میں واقع برن سینٹر منتقل کیا گیا ۔ جہاں سجاد احمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔ ہسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے پرلواحقین نے طیش میں آکر توڑ پھوڑ کی۔
ورثاء نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث سجاد احمد کی موت موت واقع ہوئی ہے ۔ میڈیکل سپرٹنڈنٹ بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے مطابق اتوار کی صبح 7 بجے کے قریب کاسی روڈ پر گیس دھماکے سے زخمی ہونے والے 4 مریضوں کو برن وارڈ میں لایا گیا جہاں پر تمام حملہ مریضوں کو طبی امداد دینے میں مصروف رہا ۔
ڈاکٹر نماز کی ادائیگی کیلئے گیا تھا وہ بھی ساڑے سات بجے آکر مریضوں علاج میں شامل ہوگئے ۔ اس دوران مریضوں کے ساتھ آئے ہوئے لواحقین مشتعل ہوگئے اور انہوں نے وارڈ میں توڑ پوڑ شروع کردی ۔ ایم ایس کے مطابق زخمیوں میں سے 2کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد فارغ کردیا گیا جبکہ ایک زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہے جس کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ جبکہ ہسپتال لائے گئے چوتھے مریض کا جسم80 فیصد جھلس کر زخمی ہوگیا تھا مریضوں کو جائے وقوعہ سے پہلے سول ہسپتال اور وہاں سے بی ایم سی ہسپتال منتقل کرکے کافی وقت ضائع کیا گیا جس سے شدید زخمی کی حالت مزید بگڑ گئی تھی اوراس کی موقت ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی واقع ہوگئی تھی ۔
ایم ایس بی ایم سی نے اس ضمن میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے سیکرٹری صحت کو مذکورہ ڈاکٹر کو معطل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 3 دن میں اپنی رپورٹ ایم ایس کو پیش کرے گی۔
کوئٹہ ، گیس لیکج سے دھماکہ ایک شخص جاں بحق ، چار بچے جھلس گئے
وقتِ اشاعت : March 25 – 2019