|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2019

کوئٹہ: بھاگ ناڑی کو پانی دو تحریک کے رہنماوں نے مطالبات پرعملدرآمد نہ ہونے پر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کردی۔ تحریک کے چیئرمین وفامردارسومرو، کامریڈ عبدالنبی کلواڑ، وحید علی ملیزئی ، عمران بلوچ ، طائب امیرپہوڑ،فضل احمد ساسولی ،گل محمد ایری اوردیگر تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے جمعرات کو مختلف سیاسی و سماجی اورسول سوسائٹی کے نمائندوں نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کیا۔

اس موقع پر بھاگ ناڑی کو پانی دو تحریک کے چیئرمین وفامراد سومرو نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پینے کے صاف پانی کا مسئلہ دیرینہ اور پیچیدہ ہوچکا ہے ترقی کے اس جدید دور میں بھی ہمارے عوام تالابوں ،جوہڑوں،کنوؤں کا مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں۔

صوبائی حکومت اور محکمہ پی ایچ ای ہمیں پانی فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور عوام کو پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی فراہی میں مکمل طور پرناکام ہوچکے ہیں بھاگ ناڑی کے عوام کے نام پر تین اسکیمات منظور ہوئیں جن پر4ارب سے زائد کی خطیر رقم ریلیز ہوچکی ہے لیکن عوام پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔

پینے کے صاف پانی کے مسئلے پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے سوموٹو کو بھی ہوا میں اڑادیا گیا اورکسی بھی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور محکمہ پی ایچ ای کے بھاگ ناڑی کے عوام کو پینے کے صاف پانی کے دعوے اور اعلانات صرف اخبارات تک محدود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھاگ سے کوئٹہ تک پیدل لانگ مارچ کے دوران 7کروڑ40لاکھ روپے کی رقم ریلیز ہوئی لیکن عملی بنیادوں پر کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں ہورے ہیں اور محکمہ پی ایچ ای کے اعلیٰ افسران فنڈ ز کودونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہمیں گھر گھر نلکوں کے ذریعے پینے کے صاف پانی کی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی تھی اسوقت تک ہماری تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہے گی اس دوران کسی بھی قسم کا کوئی نقصان ہواتواسکی ذمہ داری صوبائی حکومت اور محکمہ پی ایچ ای کے حکام پر ہوگی۔