کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کے الزام میں تین وکلاء کو گرفتار کرلیا گیا، دو وکلاء کو عدالت نے چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا جبکہ وکلاء نے بلوچستان ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آج ملک بھر میں عدالتوں سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے ۔ پولیس کے مطابق سول لائن تھانے کے عملے نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے کینٹ کے علاقے سے وکیل عسکر اچکزئی اور کاسی روڈ کے علاقے سے نصیب اللہ ترین کو گرفتار کر کے بجلی روڈ تھانے میں بند کر دیا جہاں ان سے تحقیقات جاری ہیں ۔ ایک اور وکیل نصرت ایڈووکیٹ کو بھی گرفتار کیا گیا۔ پولیس پر تشدد کے الزام میں ایک سو دس سے زائد وکلاء کے خلاف سول لا ئن تھانے اور سٹی تھانے میں مقدمات درج کئے گئے تھے جس میں انسداد دہشت گردی سمیت مختلف دفعات لگائی گئی تھیں۔ گرفتار وکلاء عسکر اچکزئی اور نصیب اللہ ترین کو گرفتاری کے بعد انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج طارق انور کاسی کے سامنے پیش کیا گیا ۔ عدالت نے دونوں گرفتار وکلاء کو چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ادھر بدھ کو پولیس کی جانب سے وکیل قاسم اچکزئی ایڈووکیٹ پر مبینہ تشدد کے خلاف بلوچستان بار ایسوسی ایشن، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت دیگر وکلاء تنظیموں کی اپیل پر بلوچستان ہائی کورٹ ، سیشن کورٹ، ضلعی کچہری سمیت دیگر عدالتوں سے احتجاجاً بائیکاٹ کیا اور بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے۔ وکلاء کی ہڑتال کے باعث دور دراز سے آئے سائیلین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کسی بھی سنگین حالات کے پیش نظر کوئٹہ کی ضلع کچہری اور ہائی کورٹ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔