|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2019

کوئٹہ: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور رکن بلوچستان اسمبلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ہم حکومت اور عمران خان سے بلوچستان کے ہر مسئلے پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

بی این پی نے تحریک انصاف سے چھ نکات پر عملدرآمد کے لئے زبانی نہیں تحریری معاہدہ کیا ہے ۔ پی ایس ڈی پی کے معاملہ پر اسپیکر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے ۔

ہفتہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ رواں سیشن کے دوران میں مسلسل چوتھی مرتبہ اپنا مطالبہ دہرارہا ہوں کہ پی ایس ڈی پی میں شامل آن گوئنگ اور نئے منصوبوں کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جائے رواں سیشن کے پہلے اجلاس میں سپیکر نے کمیٹی قائم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔

انہوں نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کمیٹی بنا سکتے ہیں تو بھی ہمیں کہیں اور اگر آپ کمیٹی قائم نہیں کرسکتے تو بھی ہمیںآ گاہ کردیں تاکہ ہم اپنے آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کرکے کارروائی کا ٹوکن واک آؤٹ ، جلسے جلوس کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اب پی ایس ڈی پی سے معاملہ بہت آگے نکل چکا ہے ہم بلوچستان کے ہر مسئلے پر بات کرنا چاہتے ہیں حکومت ہمارے ساتھ بلوچستان کے معاملات پر مذاکرات کرے انہوں نے کہا کہ میری اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی نے عمران خان سے چھ نکات پر عملدرآمد کے لئے زبانی نہیں بلکہ تحریری معاہدہ کرکے ضمانت لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان سے لاپتہ افراد کے مسئلے پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں جو لوگ بازیاب ہوئے ان کا خیر مقدم کرتے ہیں تاہم یہ جن لوگوں کے ہاتھوں رہا ہورہے ہیں انہیں بھی کٹھہرے میں لایا جائے ۔