|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2019

مستونگ: صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر ضیا اللہ لانگو کا دورہ مستونگ کے موقع پر مستونگ میں امن و امان کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتیہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ عوام کی جان ومال کے تحفظ حکومت مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کی اولین فرائض اور زمہ داری ہے جس پر کسی قسم کی کوتائی برداشت نہیں کیا جائے گا ۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ادارے قیام امن کی بحالی کے لیے ایک پیج پر ہے اور آپس میں بہتر کوارڈنیشن کی وجہ سے آج پورے بلوچستان میں قیام امن کی صورتحال پہلے کی نسبت کافی بہتر ہے ۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں مقامی انتظامیہ خصوصا لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کیمونیکشن کی جدید سامان اور سہولیات فراہم کر رہے ہیں علاوہ ازیں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو سردار نور آحمد بنگلزئی میر محمد عثمان پرکانی نے سانحہ درینگڑھ کے شہداء اور زخیموں میں چیک تقسم کی ۔

اس موقع پر انھوں نے شہداء کے ورثا اور لواقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ درینگڑھ کے شہداء نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی اور دیگر شہداء نے وطن کے لیے اپنی لہو کا نزرانہ پیش کر کے ایثار اور قربانی کا ایک فقید المثال قائم کی ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہے جسکی قربانی کا مثال رہتی دنیا تک قائم و دوائم رہے گا۔

انھوں نے کہا کہ حکومت شہداء کے لواقین اور ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہے.اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مستونگ ممتاز علی کھتران بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رنماء سردار نور آحمد بنگلزئی میر محمد عثمان پرکانی مستونگ عنایت بگٹی ایڑیشنل ڈپٹی کمشنر مستونگ عبدالخالق کاکڑ ایس ایچ او سٹی عبدالقدوس آبی زئی و دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ نے صوبائی وزیر داخلہ کو ضلع مستونگ کے قیام امن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہو ئے کہا کہ لیویز پولیس اور سیکورٹی فورسز اور کی مشترکہ کوششوں کی بدولت آج مستونگ میں قیام امن کی صورتحال مکمل طور پر بحال اور عوام کی جان ومال کی تحفظ کو یقینی بنایا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ چوری ڈکیتی اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلینگ جیسے واقعات کی تدارک کے لیے مقامی انتظامیہ اور دیگر تمام قانون نافز کرنے والے اداروں کی انٹیلجنس شئیرنگ اور آپس میں مربوط کوراڈنیشن قائم کی ہیجسکی وجہ سے مستونگ دشت کردگاپ کھڈکوچہ اور دیگر علاقوں میں جرائم کی ریشو زیرو ہے سانحہ درینگڑھ کے 64شہداء اور 35زخمیوں میں مجموعی طورپر 11کروڑروپے سے زیادہ رقم کی چیکس تقسیم کئے گئے شہداء کے لواحقین کو 15۔15لاکھ زخمیوں کو5۔5لاکھ روپے چیک دئیے گئے۔