|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2019

تربت : صوبائی وزیر اطلاعات و ہائیر ایجوکیشن ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے چھ مہینے کی کارکردگی انتہائی تسلی بخش رہی ہے حکومت نے مختصر مدت میں پالیسی میٹرز میں اہم پیش رفت کی ہے ،مائینز اینڈ منرل پالیسی اپ ڈیٹ کر کے بڑی کامیابی حاصل کی جبکہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن ایکٹ کا ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا ۔

صوبائی حکومت نے پی ایس ڈی پی کے 27ارب روپے خرچ کیئے 30جون تک اسے مکمل کرینگے اپوزیشن سیاسی شوشہ بازی کرنا چاہتی ہے تو اسے اجازت ہے ورنہ اپوزیشن کو حکومت کی بہترین کارکردگی کا اچھی طرح علم ہے۔ 

ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ میں میڈیا نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ اپوزیشن کے پاس سوائے چیخ وپکار اور شعبدہ بازی کے اورکچھ بھی نہیں ہے اپوزیشن جتنا چاہے شور مچائے حکومت اپنے طریقہ کار کے مطابق ترقیاتی و نان ترقیاتی اسکیموں پر احسن طریقے سے عمل پیرا ہے پالیسی میٹرز میں پہلی بار اہم پیش رفت کے علاوہ حکومت نے کئی اہم پروجیکٹ پر کام کیا ۔

سبکزئی اور مانگی ڈیم پر کام کے علاوہ بسول ڈیم پر صوبائی حکومت نے 50کروڈ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیاہے اس کے علاوہ میرانی ڈیم کمانڈ ایریا میں سابق حکومت بڑی پیش رفت دکھانے میں ناکام ہوئی گزشتہ چار سالوں میں محض 25فیصد اس پر کام ہوسکا مگر ہماری حکومت نے 56کروڈ کے اس اہم پروجیکٹ پر کام کرنے کااصولی فیصلہ کیا ہے جسے ہر حال میں مکمل کرینگے ۔

اسی طرح صوبائی حکومت نے کچھی کینال کمانڈ ایریا میں بھی کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بلڈوزر خریداری پر بھی حکومت نے توجہ دی ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت دعوی کرنے کے بجائے عوام کو سہولت دینے اور ہر کام عملی صورت میں سامنے لانے پر یقین رکھتی ہے سابق ادوار میں حکومتوں نے شوشہ بازی کے سوا کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کے حصے کے کام بھی ہمیں کرنے پڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا کام محض چیخنا ہے ان سے حکومت کے ترقیاتی کام اور اہم پیش رفت ہضم نہیں ہورہے ہیں اس لیئے سیاسی شعبدہ بازی کا سہارا لے کر واویلا مچارہی ہے حالانکہ حکومت نے پی ایس ڈی پی کے27ارب روپے خرچ کیئے ہیں اور 30جون تک مکمل خرچ کر کے عوامی سہولت کے اہم تریں منصوبے شروع کرنے کے ساتھ زیر تکمیل منصوبے مکمل کرینگے ۔

انہوں نے کہاکہ تربت میں ڈینگی وائرس کے کیسز سامنے آنے کے فورا بعد صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ کو متحرک کردیا تاکہ اس سے مذید جانی نقصان نا ہواس پر ہم کامیابی بھی حاصل کرلی اور ابتدائی نقصانات کے علاوہ پھر کوئی جانی نقصان نا ہوا وزیر اعلی بلوچستان نے خصوصی ٹیم تشکیل دے کر تربت بھیج دیں اور وہ خود بھی یہاں آئے جبکہ ایک ہفتے سے میں خود تربت میں بیٹھ کر ڈینگی کی صورتحال کو مانیٹر کررہا ہوں ہماری کوششوں سے اس وبا پربروقت قابو پانے اور جانی نقصانات سے بچاؤ ممکن ہوسکا ہے۔