|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2019

کوئٹہ:  ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کا سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں بائیکاٹ جاری ،علاج ومعالجہ سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرنے والے ہزاروں مریض بے آسرا او پی ڈی کے باہر پورا دن مسیحاؤں کی راہ تکتے گزار ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز بھی ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز کا بائیکاٹ چوتھے روز بھی جاری رکھا جس سے سول ہسپتال، بی ایم سی سمیت دیگرسرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز بند رہیں او پی ڈیز کی بندش سے علاج ومعالجے کیلئے آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ینگ ڈاکٹر ایسو سی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان نے بتا یا کہ ڈاکٹروں کے تحفظ اور دیگر مطالبات کے حق میں احتجاج کیا جارہاہے ڈاکٹروں کے تحفظ جامعہ سیکیورٹی ایکٹ لاگو کیا جائے سول ہسپتال کیلئے ایم آر آئی مشین کی فراہمی یقینی بنائی جائے بے ضابطگیوں میں ملوث محکمہ صحت کے سیکشن افسر کو فی الفور ٹرانسفر کیا جائے پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے متعلقہ وارڈز میں تعیناتی کے آرڈرز جاری کئے جائیں ۔

کنٹریکٹ پر تعینات ینگ ڈاکٹرز کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریگولرائز کرنے کا طریقہ کار واضع کیا جائے،عوامی حلقوں نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی ہسپتال میں پیش آنے والے واقعے کو جواز بنا کر سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر کا بائیکاٹ کرنے کی بجائے مذکورہ تنظیمیں نجی ہسپتالوں میں اپنی سروسز کا بائیکاٹ کریں ۔

عوامی حلقوں کے مطابق ڈاکٹرز سرکاری ہسپتال کا بائیکاٹ کر کے نجی ہسپتال میں اپنی سروسز جاری رکھے ہوئے ہیں حکومت عوام کو درپیش مشکلات کے تدارک کیلئے ڈاکٹرز تنظیموں کے غیر قانونی احتجاج پر پابندی عائد کرتے ہوئے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات اٹھائے ۔

ڈاکٹروں کے ہڑتال کے دوران ہزروں سے مریض علاج ومعالجے کی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ ڈاکٹروں کی جانب سے محض جمعہ اور ہفتہ کے روز سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے او پی ڈیز کے بائیکاٹ کا اعلان کیاتھا تاہم پیر کے روز بھی بغیر کسی پیشگی اطلاع یا اعلان کے باوجود ڈاکٹروں نے پیر کے روز بھی سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈیز کے بائیکاٹ جاری رکھا