|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2019

کوئٹہ: بندرگاہوں اور بحری امور کے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ کوئی حکومت آٹھ ماہ میں نتائج نہیں دے سکتی ہے اور ہم سب سے پہلے معیشت کو بہتر کررہے ہیں۔ 

سانحہ ہزار گنجی کے متاثرین کی مدد کیلئے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں سانحہ ہزارگنجی کے لواحقین سے تعزیت کے بعد مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کل پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک ہے وفاق ہر طرح کا تعاون کریگا۔وزیراعظم عمران خان کوئٹہ واقعہ سے متعلق معاملات کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث عناصر کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہوتا، دوسروں کو جانی نقصان پہنچانے والوں کو ذہنی مریض سمجھتا ہوں۔کوئی بھی عام آدمی خود پر بم باندھ کر بے گناہوں کا خون نہیں بہا سکتا۔ بچپن سے ہی ان لوگوں کی غلط ذہن سازی کی جاتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، جن ملکوں میں امن و امان بہتر ہے وہاں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں، امریکا اور برطانیہ میں بھی ایسے واقعات ہوجاتے ہیں، تعلیم کے ذریعے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، تعلیم، صحت اور امن و امان کو بہتر کرنا ہوگا، اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کومذہب، ذات اور رنگ کی تفریق کے بغیر تحفظ فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیس سالوں سے دہشتگردی کی جنگ سے متاثر ہے مگر الحمداللہ ابھی یہ جنگ خاتمے کے قریب ہے۔ 

کوئی حکومت آٹھ ماہ میں نتائج نہیں دے سکتی ہے مگر حکومت نے اپنے سو روزہ منصوبے میں شامل ہر چیز پر کام شروع کردیا ہے۔ہمارا سب سے بڑا چیلنج معیشت ہے۔ پاکستان کو ہم نے سیکورٹی زون سے نکال کر معاشی زون میں بدلنا ہے۔ ہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر معاملات کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں۔ 

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عدالتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے آزاد ہیں اور نیشنل ایکشن پلان سیاسی معاملہ نہیں امن و امان کا معاملہ ہے۔نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوگا۔اس معاملے پر کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔ ابتدائی مرحلہ ہے تھوڑی مشکلات ضرور ہیں کیونکہ سیاسی لوگوں نے اس معاملے پر سیاست کی۔ دہشتگردی میں ملوث کوئی بھی شخص یا جماعت رعایت کی مستحق نہیں۔